خصوصی عدالت میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سائفر کیس کی سماعت کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق 9 گواہان کی کمرہ عدالت میں موجودگی کے باعث کسی گواہ کا بیان قلمبند نہ ہوسکا۔ آئندہ سماعت سے باقاعدہ گواہان کا بیان قلمبند کرنا شروع کیے جائیں گے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکلا کی جانب سے 4 درخواستیں دائر کی گئیں، وکلا نے ہر سماعت سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود سے ملاقات کی درخواست کی ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی وکلا نے ہر سماعت سے قبل گواہان کے نام مہیا کرنے کی درخواست دائر کی جبکہ شاہ محمود قریشی نے سماعت بغیر کارروائی ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شاہ محمود کے وکلا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت کی بنیاد پر التوا مانگا، پی ٹی آئی وکلا نے مکمل چالان مہیا کرنے کی درخواست دائر کی۔
دوران سماعت جج ابوالحسنات نے پی ٹی آئی وکلا کو چالان سے متعلق دستاویزات پڑھنے کی مشروط اجازت دی، انہوں نے چالان سے متعلق دستاویزات پڑھنے لیکن تصویر یا کاپی نہ بنانے کا حکم دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ سائفر کیس کی سماعت صبح ساڑھے 10 بجے مقرر کردی گئی۔ سماعت سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود کو اپنے وکلا سے ملاقات کی اجازت ہوگی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ہر سماعت پر 3 گواہان کا بیان بھی ریکارڈ ہوگا اور اسی دن جرح بھی کی جائے گی۔
Comments are closed.