زندہ رہنے کے لیے ہماری مدد کرو، غزہ میں عالمی برادری سے معصوم بچوں کی فریاد موت کی سزا بن گئی۔
الجزیرہ ٹی وی کے بیورو چیف کے گھر پر اسرائیلی فضائیہ نے بمباری کی، حملے میں صحافی کی بیوی، بیٹی اور بیٹا شہید ہوگئے، کچھ افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔
غزہ میں اسپتال کے مناظر نے دیکھنے والوں کو رلا دیا، غم سے نڈھال صحافی وائل الدوحدوح نے اسرائیل کو بچوں کا قاتل قرار دے دیا، ہمت اور حوصلے سے اپنے خاندان کو مٹی کے سپرد کردیا۔
جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں ایک اور صحافی کے گھر پر بم باری سے اس کے بیوی بچے شہید ہوگئے ہیں۔
غزہ میں 18 روز سے بجلی، پانی اور ایندھن کی فراہمی بند ہے، جنریٹرز کے بغیر اسپتال کام کرنے سے قاصر ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیل کی بمباری سے تقریباً 481 فلسطینی شہید ہوئے، اسرائیلی فوج کی بمباری سے غزہ میں میں اب تک7 ہزار 28 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حملوں میں زخمیوں کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی، بمباری میں 940 بچوں سمیت 1650 فلسطینی لا پتا ہیں، امکان ہے لا پتا افراد تباہ شدہ عمارتوں کے ملبوں تلے دبے ہوئے ہیں، اسرائیلی جارحیت سے 12 اسپتال، 57 طبی مرکز مکمل طور پر نا قابل استعمال ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب حماس کی جانب سے تل ابیب سمیت اسرائیلی شہروں پر راکٹوں سے جوابی حملے کیے گئے، جن میں کئی افراد زخمی ہوگئے، جبکہ حزب اللّٰہ نے اسرائیلی ٹینک کو تباہ کر دیا۔
Comments are closed.