غزہ میں ایندھن کی قلت: ’اگر بجلی بند ہو گئی تو یہ نومولود بچے پانچ منٹ میں مر جائیں گے‘

،ویڈیو کیپشن

’اگر بجلی بند ہو گئی تو یہاں انکیوبیٹرز میں موجود بچوں کو پانچ منٹ میں کھو دیں گے‘

غزہ میں ایندھن کی قلت: ’اگر بجلی بند ہو گئی تو یہ نومولود بچے پانچ منٹ میں مر جائیں گے‘

غزہ میں ایندھن کی شدید قلت کے باعث ہسپتالوں میں صرف ایمرجنسی سروسز فراہم کی جا رہی ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ’اگر بجلی بند ہو گئی تو یہاں انکیوبیٹرز میں موجود نومولود بچوں کو ہم پانچ منٹ میں کھو دیں گے۔‘

انھوں نے درخواست کی ہے کہ غزہ میں ایندھن اور ضروری طبی سامان پہنچایا جائے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں آج رات ایندھن ختم ہو جائے گا اور جلد ہی ہسپتالوں میں زندگی بچانے سے متعلق آپریشن کو بھی معطل کرنا پڑ سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں پہلے ہی دو تہائی ہسپتال اور میڈیکل کلینکس بند ہو چکے ہیں۔

تین ہفتوں سے جاری لڑائی اور اس دوران اسرائیل کی جانب سے غزہ میں خوراک، ایندھن اور ادویات سمیت دیگر ضروریات زندگی کی بندش نے حالات کو سنگین بنا دیا ہے۔ سات اکتوبر سے اب تک غزہ میں صرف 55 ٹرک امداد کی مد میں خوراک، ادویات اور کفن لے کر داخل ہو سکے ہیں جبکہ ان میں ایندھن نہیں فراہم کیا گیا۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی تقریباً دس لاکھ آبادی پناہ گزین بن چکی ہے۔ لوگ محفوظ مقامات کی تلاش میں ہسپتالوں اور سکولوں کے برآمدوں اور باہر سڑکوں پر سونے پر مجبور ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق تقریباً چھ لاکھ افراد 150 عارضی کیمپوں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

ادھر اسرائیل نے اقوام متحدہ کے عملے کو ویزا جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد 5800 ہو گئی ہے۔

غزہ

،تصویر کا ذریعہGetty Images

BBCUrdu.com بشکریہ