پیر29؍ربیع الاول 1445ھ16؍اکتوبر 2023ء

لیاقت علی خان کا یومِ شہادت، صدر، وزیرِ اعظم، شہباز شریف کا خراجِ عقیدت

صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی، نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ، سابق وزیر اعظم شہباز شریف اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے قائدِ ملت لیاقت علی خان کی 72 ویں برسی کے موقع پر انہیں زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔

صدرِ مملکت نے اپنے جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ یہ دن ہمیں پاکستان کی آزادی اور اس کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے قائدِ ملت کے غیر متزلزل عزم کی یاد دلاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لیاقت علی خان جدوجہد آزادی میں بانی پاکستان قائدِ اعظم محمد علی جناح کے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔

صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک متحد، جمہوری اور ترقی پسند پاکستان کا قائدِ ملت کا وژن ہمارے لیے مشعلِ راہ ہے۔

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنے جاری کردہ پیغام میں کہا کہ لیاقت علی خان قربانی، سادگی اور شائستگی کی علامت تھے، انہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح و دیگر کیساتھ مل کر پاکستان کے لئے جدوجہد کی۔ 

اس موقع پر نگران وزیر اعظم نے قائدِ ملت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئیے لیاقت علی خان کے تعاون اور وژن کو خراج تحسین پیش کریں۔

سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ لیاقت علی خان ایک مخلص نظریاتی انسان تھے، پاکستان کے اسلامی جمہوری تشخص میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ لیاقت علی خان نے 7 مارچ 1949 کو قرارداد مقاصد کا مسودہ دستور ساز اسمبلی میں پیش کیا تھا، جس کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ اقتدار کا مالک اللہ تعالیٰ ہے، بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح نے لیاقت علی خان کا نام آل انڈیا مسلم لیگ کے اعزازی جنرل سیکریٹری کے طور پر پیش کیا تھا۔

شہباز شریف نے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ شہیدِ ملت سمیت بانیان پاکستان اور تحریک پاکستان کے شہیدوں کے درجات بلند فرمائے۔ آمین

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے پہلے وزیر اعظم خان لیاقت علی خان کی برسی کے موقع پر جاری کردہ پیغام میں کہا کہ قائدِ ملت کو آزادی کے صرف چار سال بعد ہی ملک دشمن عناصر نے شہید کیا، 16 اکتوبر 1951ء پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ ترین دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ قائدِ ملت نے بابائے قوم قائد اعظم کے ساتھ مل کر پاکستان کو مستحکم کیا، انہیں پاکستان سے محبت کرنے کی پاداش میں شہید کیا گیا، شہادت کے وقت بھی انہیں پاکستان کی سلامتی کی فکر تھی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ نوجوان نسل کو شہیدِ ملت کی خدمات سے روشناس کروانے کی ضرورت ہے، لیاقت علی خان نے جس طرح ملک و قوم کی خدمت کی اس کی مثال نہیں ملتی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.