لودھراں میں پرنسپل اور ٹیچرز کی خاتون ٹیچر سے مبینہ نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے معاملے پر پولیس کا کہنا ہے کہ اسکول پرنسپل کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
پولیس رپورٹ کے مطابق چھمب کلیار کے رہائشی نے الزام لگایا کہ اس کی بیٹی اسکول میں بطور ٹیچر پڑھاتی تھی جہاں پرنسپل نے اس کی بیٹی کے ساتھ مبینہ زیادتی کی اور ویڈیو بھی بنالی میری بیٹی بدنامی کی وجہ سے خاموش رہی اب جب اس کی ویڈیو وائرل ہوئی تو بیٹی نے بتایا کہ پرنسپل نے اس کے ساتھ مبینہ زیادتی کی اور ویڈیو بھی بنائی تھی۔
متاثرہ خاتون کے والد نے الزام لگایا کہ ملزم اکثر خاتون ٹیچرز اور طالبات سے مبینہ زیادتی کرچکا ہے پرنسپل کے ساتھ اس کے دو ساتھی بھی اس گھناؤنے کھیل میں ملوث ہیں۔
پرنسپل خاتون ٹیچرز کے ساتھ زیادتی کرتا دوسرا ملزم ویڈیو بناتا اور تیسرا ملزم پہرا دیتا تھا۔
ایس ایچ او تھانہ قریشی والا ظفر گرواں کے مطابق زیادتی کا واقعہ 2018 کا ہے ویڈیوز وائرل ہونے پر پرنسپل اسکول کو تالے لگا کر فرار ہوگیا ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہے ہیں۔
دوسری طرف ڈی ای او لٹریسی شازیہ نورین نے کہا ہے کہ پرنسپل کو برطرف کرکے اسکول کی نان فارمل سینٹر کی حیثیت بھی ختم کردی گئی ہے۔
Comments are closed.