اتوار 23؍صفر المظفر 1445ھ10؍ستمبر 2023ء

بجلی چوری کی روک تھام، 1955 افسران کیخلاف مقدمہ، 21 گرفتار

ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے 2199 سے زائد بجلی چوری کے مقدمات سامنے آئے ہیں، بجلی چوری کی روک تھام کیلئے تقسیم کار کمپنیوں کے بدعنوان افسران کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا، 1955 افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے 21 کو گرفتار کر لیا گیا۔

ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ  ڈسٹری بیوشن کمپنیز پر 40  لاکھ یونٹس بجلی چوری ثابت ہونے پر 164 ملین روپے جرمانہ کیا گیا۔

سابق رکن قومی اسمبلی مہر سعید ظفر پڈہار بجلی چوری میں ملوث ہیں۔

عائد کیے گئے جرمانے میں سے ایک کروڑ 10 لاکھ روپے وصول ہوگئے، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے بدعنوان افسران کی ملی بھگت سے بجلی چوری کی جا رہی تھی، آپریشن کے دوران 1914 افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی۔

لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے 351 گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) کے 138، فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) کے 195 افسران کےخلاف محکمانہ انکوائری شروع کی گئی ہے۔

اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے 219 ، ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) کے 314، اور پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کے 299 افسران کے خلاف بھی محکمانہ انکوائری شروع کی گئی ہے۔

سرگودھا میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 5 ہزار روہے رشوت لیتے ہوئے واپڈا کا افسر پکڑ لیا۔

ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کے 112، سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) کے 86،  کانپور الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) کے  165، ٹرائبل ایریا الیکٹرک سپلائی کمپنی(ٹیسکو) کے 35 افسران کے خلاف محکمانہ انکوائری کی گئی ہے۔

248 منفی ساکھ والے افسران کو بغیر سفارش کے مختلف علاقوں میں تبدیل کر دیا گیا، بجلی چوری کے ذمہ داروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے،

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.