اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے وکلاء رہنماؤں سے ملاقات کرنے سے معذرت کر لی، وکلاء چیف جسٹس بلاک کے سامنے پھول رکھ کر واپس روانہ ہو گئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے بعض وکلاء کی جانب سے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بلاک پر حملے کے بعد حالات کو معمول پر لانے کے لیے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ سے ملاقات کی کوشش کی، وکلاء کی آمد سے قبل چیف جسٹس بلاک کے باہر سیکیورٹی میں غیر معمولی اضافہ کر دیا گیا۔
پولیس اور ایلیٹ فورس کی بھاری نفری تعینات کر کے چیف جسٹس بلاک کا مرکزی دروازہ بند کر دیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر راجا زاہد محمود کی سربراہی میں وکلاء کا وفد چیف جسٹس بلاک پہنچا تو انہیں داخلے کی اجازت نہ ملی، پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ رجسٹرار اس وقت آفس میں موجود نہیں، آپ ان سے فون پر رابطہ کر لیں۔
ذرائع کے مطابق ہائی کورٹ حملے میں ملوث وکلاء معافی مانگنے چیف جسٹس بلاک پہنچے تھے جن میں جیل سے رہائی پانے والے وکلاء بھی شامل تھے، انہوں نے کہا کہ ہم چیف جسٹس صاحب سے مل کر انہیں پھول پیش کرنا چاہتے ہیں، اگر چیف جسٹس ملاقات نہیں کرتے تو یہ پھول صرف گیٹ پر رکھنے کی اجازت دی جائے۔
وکلاء کے اصرار پر پولیس اہلکاروں نے پھول لے کر چیف جسٹس بلاک کے دروازے پر رکھ دیے۔
واضح رہے کہ وکلاء نے 8فروری کو چیف جسٹس بلاک اور چیف جسٹس کے چیمبر پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی تھی ۔
Comments are closed.