تھانہ شادمان نذر آتش کیس میں بغاوت اور جنگ چھیڑنے کی دفعات شامل کرنے کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الر شید اور اعجاز چوہدری سمیت دیگر ملزمان کو دوبارہ 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے سماعت کی عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری سمیت 9 ملزمان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
تفتیشی افسر اور ڈپٹی پراسیکیوٹر عبد الجبار ڈوگر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں بغاوت، جنگ چھیڑنے اور فسادات کی دفعات شامل کر دی گئی ہیں بغاوت سمیت دیگر نئے الزامات میں ملزمان سے تفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
تھانہ شادمان کے تفتیشی افسر انسپکٹر شوکت کی درخواست پر ملزمان کو جیل طلب کیا گیا۔
وکلاء نے ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر کے دوبارہ جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان 3 ماہ سے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، جیل میں بھی ان سے تفتیش ہو سکتی ہے دوبارہ جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے پولیس کے پاس دوبارہ جسمانی ریمانڈ کیلئے کوئی نئے شواہد نہیں ہیں۔
عدالت نے تفتیش کیلئے پولیس کی استدعا منظور کر لی۔
Comments are closed.