منگل 11؍صفر المظفر 1445ھ29؍اگست 2023ء

چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی درخواست، وکیل الیکشن کمیشن کا بھارتی عدالت کے فیصلے کا حوالہ

اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین کی سزا معطلی درخواست کی سماعت پر سماعت شروع ہو گئی۔

چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق جہانگیری پر مشتمل بینچ سماعت کر رہا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ اور الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز میں بیرسٹر علی ظفر نے چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دینے کی استدعا کر دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اُمید ہے کہ آج تو سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ ہو جائے گا۔

الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی مخالفت کر دی۔

وکیل امجد پرویز نے مختلف قوانین اور عدالتی فیصلوں کے حوالے پیش کیے۔

الیکشن کمیشن وکیل نے کہا کہ پبلک پراسیکیوٹر کو بھی پہلے نوٹس کیا جانا ضروری ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ شکایت تو الیکشن کمیشن نے فائل کی تھی ریاست نے نہیں، ٹرائل کورٹ میں آپ نے یہ بات نہیں کی، آپ پہلی بار یہ کہہ رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے بھارتی عدالت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی کو پرائیویٹ کمپلینٹ میں 2 سال کی سزا ہوئی، راہول گاندھی نے سزا معطلی کی درخواست دائر کی جو خارج کر دی گئی، عدالت نے فیصلہ دیا کہ سزا معطل کرنا کوئی ہارڈ اینڈ فاسٹ رول نہیں، استدعا ہے کہ اسٹیٹ کو نوٹس جاری کیا جائے، اسٹیٹ کو سنے بغیر کوئی فیصلہ نہ کیا جائے، راہول گاندھی کیس میں فیصلہ ہوا تھا کہ پبلک پراسیکیوٹر کو سننا ہے یا نہیں، بھارتی قانون میں دفعات ہم سے زیادہ لچکدار ہیں۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے ظہور الہٰی کیس کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میں ابھی سزا معطلی کی درخواست کی مخالفت کر ہی نہیں رہا، پہلے پبلک پراسیکیوٹر کو نوٹس کیا جانا لازم ہے، پرائیویٹ کمپلینٹس سے متعلق اعلیٰ عدالتوں کے 5 فیصلے جمع کرا رہا ہوں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.