بدھ 12؍صفر المظفر 1445ھ30؍اگست 2023ء

چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں کس حالت میں رکھا گیا ہے؟ رپورٹ سامنے آ گئی

سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل میں حالت سے متعلق اٹارنی جنرل کی رپورٹ سامنے آگئی۔

اٹارنی جنرل کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو سب سے محفوظ ہائی آبزَرویشن بلاک میں رکھا گیا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی ملحقہ بیرکس کو بھی خالی رکھا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو وائٹ واش، پکا فرش اور ایک پنکھے کی سہولت میسر ہے.

اس کے علاوہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جس بیرک مین رکھا گیا ہے اس کا سائز 9 بائی11ہے۔

رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کے واش روم کی دیوار 6 فٹ اونچی اور واش روم کا سائز 4×7 ہے۔

اٹارنی جنرل کی رپورٹ کے مطابق بہتر کلاس کا قیدی ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی کو میٹرس، ایئرکولر، 4 تکیے، میز اور کرسی کی بھی سہولت دی گئی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو 4 قرآن پاک بمعہ انگلش ترجمہ اور 25 تاریخی کتابیں فراہم کی گئی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو 21 انچ کا ٹی وی اور روزانہ اخبار فراہم کیا جاتا ہے، روازنہ کی بنیاد پر بیرک، واش روم اور کپڑوں کی صفائی کے لیے اسٹاف بھی دیا گیا ہے۔

اٹارنی جنرل کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کی گئی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی سیکیورٹی کے لیے جیل میں اضافی 54 اہلکاروں کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے، قانون کے مطابق قیدی کے اہلخانہ منگل کو 2 سے 3 گھنٹے اور قیدی کے وکلا بدھ کو 2 سے 3 گھنٹے کی ملاقات کرسکتے ہیں، 7 تا23 اگست 3 بار اہلیہ اور 3 بار وکلا کی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کرائی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کا معائنہ 5 ڈاکٹرز کی ٹیم کرتی ہے۔

رپورٹ میں جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کو دیے جانے والے کھانے کا مینیو بھی شامل ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ناشتے میں بریڈ، آملیٹ، دہی اور چائے فراہم کی جاتی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کو دن اور رات کے کھانے میں تازہ پھل، سبزیاں، دالیں اور چاول بھی مینیو کے مطابق دیے جاتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی خواہش پر ہفتے میں 2 بار دیسی چکن اور ہفتے میں ایک بار دیسی گھی میں پکا ہوا مٹن بھی دیا گیا۔

اٹارنی جنرل کی رپورٹ کے مطابق جیل انتظامیہ ہائی پروفائل قیدی (چیئرمین پی ٹی آئی) کو بہترین سہولیات اور سیکیورٹی فراہم کر رہی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.