جمعرات 6؍صفر المظفر 1445ھ24؍اگست 2023ء

توشہ خانہ کیس کی سماعت میں دلچسپ مکالمہ

توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سزا معطلی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس اور وکلا کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ سزا سنائے جانے کے بعد ملزم کا اسٹیٹس مجرم میں تبدیل ہوگيا، سزا یافتہ اب ریاست کی قید میں ہے، اسٹیٹ کو نوٹس کرکے سنا جائے، ریاست کے پاس فیصلے کے دفاع کا حق ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ آپ کو لگتا ہے ریاست آ کر کہے گی کہ سزا غلط دی گئی؟ یہ مختصر سزا ہے اور یہ بغیر نوٹس بھی معطل ہوجاتی ہے۔

اس پر امجد پرویز بولے ایسا کوئی فیصلہ موجود نہیں کہ بغیر نوٹس کے سزا معطل ہو، تین سال قید کی سزا کو کم دورانیے کی سزا کہہ کر سزا معطلی کا کہا جا رہا ہے، کیپٹن صفدر کو صرف ایک سال قید کی سزا ہوئی تھی، ہائیکورٹ سے سزا معطل ہونے میں 3 ماہ لگے تھے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس سے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے آپ کے فیصلے کو نظر انداز کیا، معذرت کے ساتھ آپ نے بھی ٹرائل کورٹ کو حتمی فیصلے سے نہیں روکا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.