پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ صدر نے جو کہا ہے وہ معتبر بات ہے، یہ بڑا سنگین جرم ہوا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ صدر صاحب کے ٹوئٹ کی بات کریں تو صدر عہدے کی پاکستان میں 4 حیثیتیں ہیں۔
بابر اعوان کا کہنا ہے کہ صدر سربراہ ریاست ہے، پارلیمنٹ کا حصہ ہے، آئی ایم ایف کے سارے ایگریمنٹ صدر کے نام پر ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چوتھا یہ کہ صدر پاکستان کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جہاں آئینی عہدے کی حکم عدولی ہو جائے وہاں نتیجہ آرٹیکل 6 نکلتا ہے، آرٹیکل 186 صدر کو اختیار دیتا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے سامنے سوال بھیجے۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ معاملے کا ازخود نوٹس لے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر (ایکس) پر جاری کیے گئے بیان میں صدر مملکت عارف علوی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کی تردید کر تھی۔
صدر علوی نے کہا تھا کہ اللّٰہ گواہ ہے، میں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ میں ان بلز سے اتفاق نہیں کرتا، میں نے اپنے عملے کو کہا کہ بل کو بغیر دستخط کے واپس بھیجیں، میں نے عملے سے کافی بار تصدیق کی کہ بلز بغیر دستخط کے واپس بھیج دیے گئے ہیں۔
Comments are closed.