اتوار11؍محرم الحرام 1445ھ30؍جولائی 2023ء

آرمی ایکٹ کی منظوری میں ووٹ پر پی ٹی آئی اراکین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آرمی ایکٹ کی منظوری میں کردار ادا کرنے والے اپنی پارٹی کے ارکان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ پارٹی نے شبلی فراز کو جائزہ کمیشن کا سربراہ بنا دیا۔

پروگرام میں شریک پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ سینیٹر آزاد ہوتے ہیں، اپنی مرضی سے ووٹ دیتے ہیں، پارٹی صرف فنانس بل پر ہدایت دیتی ہے۔

 پارٹی ترجمان کے مطابق شبلی فراز کی تحقیقات کی روشنی میں پارٹی پالیسی سے انحراف کے مرتکب ارکان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی کے اجلاس میں آرمی ایکٹ کی منظوری کے عمل میں پی ٹی آئی اراکین کے کردار کا جائزہ لیا گیا۔

صدر مملکت پاک فوج میں کمیشن دیں گے، مگر کسی بھی غیر ملکی شہریت رکھنے والے، دوہری شہریت رکھنے والے یا 18 سال سے کم عمر شہری کو پاک فوج میں کمیشن نہیں ملے گا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ آرمی ایکٹ کی منظوری کے عمل میں پی ٹی آئی اراکین کے کردار سے متعلق سینیٹر شبلی فراز پر مشتمل کمیشن معاملے کی جامع تحقیقات کرے گا، پارٹی پالیسی سے انحراف کے مرتکب ارکان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

پی ٹی آئی اجلاس میں آئندہ انتخابات کی تیاریوں، سیاسی حکمت عملی پر بھی گفتگو کی گئی۔

 پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز میں شامل ارکان کی بنیادی رکنیت ختم کردی گئی

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز میں شامل ارکان کی بنیادی رکنیت ختم کر دی۔

اعلامیہ کے مطابق سابق وزیراعلیٰ محمود خان، ضیاء اللّٰہ بنگش، اشتیاق ارمڑ سمیت 20 سے زائد ارکان کی رکنیت ختم کر دی گئی۔

پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے ارکان کو نوٹس جاری کر دیے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.