بدھ 7؍محرم الحرام 1445ھ26؍جولائی 2023ء

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: رضا ربانی نے ایجنڈے پر سوالات اٹھادیے

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر میاں رضا ربانی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران ایجنڈے پر سوالات اٹھادیے۔ 

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوا۔ 

اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے پی پی سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ 25 کے قریب تحاریک اور بل ایجنڈے پر ہیں۔

پی پی رہنما نے کہا کہ آئینی معاملات خصوصاً صوبائی خود مختاری پر قومی اتفاق رائے ممکن نہیں ہوگا، اس سے سیاسی عدم استحکام آئے گا اور معاشی عدم استحکام پیدا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ قانون یا بل کی ترمیم کا مسودہ ارکان کے ساتھ شئیر نہیں کیا گیا، اگر آپ اس کو بھی ربڑ اسٹیمپ بنانا چاہتے ہیں تو آپ کی مرضی۔

رضا ربانی نے کہا کہ رولز آف بزنس کے قاعدہ 7 کے مطابق ایک دن کا نوٹس ضرور ہونا چاہیے۔

پی پی سینیٹر کا کہنا تھا کہ آج کچھ قانون سازی کی بازگشت ہے اور کوئی سپلیمنٹری ایجنڈا لایا جائے گا۔ ایسا لگتا ہے کہ مشترکہ اجلاس کو بھی قومی اسمبلی اور سینیٹ کی طرح ربڑ اسٹیمپ بنانا چاہتے ہیں۔

رضا ربانی نے کہا کہ جو قانون سازی کی جانی ہے وہ بل مسودہ کی صورت میں ہمارے پاس نہیں، آپ ایسے کھیل کا حصہ نہ بنیں جس سے مشترکہ اجلاس یا پارلیمنٹ بلڈوز ہو۔

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے بھی رضا ربانی سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ میں رضا ربانی کی باتوں کی مکمل تائید کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو انگوٹھا چھاپ یا ربڑ اسٹیمپ نہ بنائیں۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ ہمیں تو ایجنڈا تک نہیں ملا، اس کو دو روز کےلیے ملتوی کردیں، ایوان میں ملک کی مجموعی امن و امان کی صورتحال پر بحث کریں۔

اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے بھی رضا ربانی کی آواز سے آواز ملائی۔ 

مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی اکثریت نے سمجھنا تو دور کی بات قانون کو پڑھا بھی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی ہو رہی ہے لیکن قانون ہمارے سامنے نہیں، پارلیمنٹ کی ساکھ عوام میں خراب ہو رہی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.