چھ دن ڈرم بجا کر عالمی ریکارڈ بنانے والا شخص: ’اگر کوئی یہ ریکارڈ توڑنا چاہتا ہے تو میں مدد کرنے کو تیار ہوں‘

ڈرم

  • مصنف, فن پرڈی
  • عہدہ, بی بی سی نیوز شمالی آئر لینڈ

شمالی آئر لینڈ کے 45 سالہ ایلسٹر براؤن نے ڈرم بجانے کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔

اس سے قبل 134 گھنٹے تک ڈرم بجا کر ایلسٹر نے ہی ایک نیا ریکارڈ قائم کیا تھا تاہم اس بار انھوں نے 150 گھنٹے تک ڈرم بجا کر اپنا ہی ریکارڈ بہتر کیا۔

یہ ریکارڈ بنانے میں ان کو چھ دن لگے۔ انھوں نے گزشتہ اتوار کو ڈرم بجانا شروع کیا تھا اور ہفتے کے دن ریکارڈ قائم کرنے کے بعد یہ سلسلہ روک دیا گیا۔

ایلسٹر نے اپنی پارٹنر شیرون ڈیگن کی یاد میں یہ کام کیا جو سرطان کی وجہ سے جنوری 2021 میں وفات پا گئی تھیں۔

اپنے نیا عالمی ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد انھوں نے کہا کہ ان کے دوستوں کی حمایت کے ساتھ ساتھ ان کی پارٹنر کی یاد نے ان کو کامیابی حاصل کرنے میں مدد دی۔

انھوں نے سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’میں شیرون کی یاد میں یہ کرنا چاہتا تھا۔‘

متعدد عالمی ریکارڈ

اس سے پہلے بھی ایلسٹر ڈرم بجانے کا ریکارڈ قائم کر چکے ہیں۔ 2003 میں انھوں نے 58 گھنٹے تک ڈرم بجایا تھا اور پھر 2008 میں 103 گھنٹے تک ڈرم بجا کر انھوں نے ایک بار پھر ریکارڈ قائم کیا۔

انھوں نے کہا کہ ماضی کی کوششوں نے ہی ان کو اس بار ریکارڈ توڑنے میں مدد دی۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’یہ میرے لیے بہترین تجربہ تھا کہ کیسے تیار ہونا ہے، کس طرح اس دوران مختلف صورت حال سے نمٹنا ہے۔‘

واضح رہے کہ گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے قوانین کے تحت ایلسٹر اس ریکارڈ کو بنانے کی کوشش کے دوران ہر ایک گھنٹے کے بعد پانچ منٹ کا وقفہ لے سکتے تھے۔

انھوں نے ہر بار وقفہ نہیں لیا تاکہ وہ یہ وقت اکھٹا کر سکیں اور زیادہ دیر کے لیے آرام کر سکیں۔

ڈرم

تاہم جمعے کی صبج تک، جب ان کو ڈرم بجاتے ہوئے پانچ دن ہو چکے تھے، ایلسٹر صرف دو گھنٹے کے لیے ہی سو سکے۔

وہ بتاتے ہیں کہ ’یہ ایک چیلنج تھا جس میں ذہن کی برداشت کا امتحان تھا۔ کسی وقت ذہن بھٹک سکتا ہے اور اسی لیے میری ٹیم وہاں موجود تھی۔‘

وہ بتاتے ہیں کہ ’میرا جسم صبح سویرے مجھے سونے پر مجبور کر سکتا ہے تو میری ٹیم کا کام تھا کہ مجھے جگا کر رکھے تاکہ میں درست وقت پر وقفہ لوں اور ضرورت کے حساب سے آرام کروں۔‘

ان کی یہ کوشش لائیو دکھائی جا رہی تھی جس کا ایک مقصد خیراتی کام میں مدد کرنا تھا۔

ایلسٹر نے بتایا کہ ’شیرون کی وفات کے بعد میں نے پینکرئیٹک کینسر چیریٹی کے لیے پیسہ اکھٹا کیا اور اب میں مائنڈ نامی تنظیم کے لیے بھی پیسے اکھٹے کر رہا ہوں کیوں کہ شیرون کی وفات کے بعد مجھے بھی ذہنی صحت کے مسائل سے گزرنا پڑا تھا۔‘

یہ بھی پڑھیے

ڈرم

واضح رہے کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران یہ ریکارڈ کئی بار ٹوٹ چکا ہے۔ اگرچہ اس بار ان کا دورانیہ کافی متاثر کن ہے، ایلسٹر کا ماننا ہے کہ ان کا نیا ریکارڈ بھی توڑا جا سکتا ہے۔

’کچھ بھی ناممکن نہیں اگر آپ کے ساتھ درست لوگ ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’اگر کوئی یہ ریکارڈ توڑنا چاہتا ہے تو میں ان کی مدد کرنے کو تیار ہوں۔‘

انھوں نے ریکارڈ توڑنے کے بعد کے ارادے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’سب سے پہلے تو میں بیٹھنے کے لیے کوئی آرامدہ جگہ تلاش کروں گا اور پھر شاید میں سو جاؤں گا۔‘

BBCUrdu.com بشکریہ