پیر28؍ذوالحجہ 1444ھ17؍جولائی 2023ء

ہانگ کانگ کے وزیرِ صحت کا سگریٹ نوشی کو روکنے کیلئے عوام کو دلچسپ مشورہ

ہانگ کانگ کے وزیر صحت کی جانب سے ملک سے سگریٹ نوشی کے خاتمے کے لیے عوام کو دلچسپ مشورہ دیا گیا ہے۔

ہانگ کانگ کے وزیرِ صحت، لو چنگ ماؤ نے کہا ہے کہ لوگوں کو تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے، اس کے لیے عوامی مقامات پر جو افراد سگریٹ نوشی کرتے ہیں وہاں سگریٹ سُلگانے والوں کو گھورنا چاہیے۔

غیر ملکی میڈیا ’ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ‘ کے مطابق ہانگ کانگ کے وزیرِ صحت سے شہر کو صاف ستھرا بنانے اور تمباکو نوشی سے پاک رکھنے سے متعلق سوال پوچھا گیا۔

اس سوال کے جواب میں لو چنگ ماؤ کا کہنا تھا کہ پولیس سے تمباکو نوشی کرنے والوں کو پکڑنے کی توقع نہیں کی جا سکتی، اسی لیے جو افراد سرِ عام سگریٹ سلگاتے ہیں عوام کو اُنہیں گھور کر اس جرم کا احساس دلانا چاہیے۔

واضح رہے کہ ہانک گانک کے وزیرِ صحت پروفیسر اور ڈاکٹر بھی ہیں۔

لو کا اپنے انٹرویو کے دوران مزید کہنا تھا کہ تمباکو نوشی ہر انسان کی صحت کے لیے مضر ہے جبکہ ہانگ کانگ کو اس وقت ایک ایسے معاشرے کی ضرورت ہے جو قانوں پر عمل کرنے والا ہو۔

ان کا تمباکو نوشی پر مزید بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عوام کسی فرد کو ایسے مقام پر تمباکو نوشی کرتے ہوئے دیکھے کہ جہاں پر تمباکو نوشی ممنوع ہو اور وہاں کوئی پولیس اہلکار بھی موجود نہ ہو تو تمباکو نوشی کرنے والوں کو گھور کر احساس دلایا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ اس وقت ہانگ کانگ کے موجودہ قوانین کے مطابق ریستورانوں، دفتروں، عوامی مقامات، اِن ڈور اور کچھ آؤٹ ڈور مقامات پر تمباکو نوشی کرنے پر پابندی عائد ہے جس کے باوجود ہانگ کانگ میں تمباکو نوشی کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ہانگ کانگ میں تمباکو نوشی کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے پر  1,500 ہانگ کانگ ڈالر تک جرمانے کی سزا دی جاسکتی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.