ہفتہ 19؍ذوالحجہ 1444ھ8؍جولائی 2023ء

ارشد محمود اغوا و قتل معاملے پر پنجاب پولیس کا بیان سامنے آیا

پنجاب پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ راولپنڈی کے رہائشی ارشد محمود کا سستی کار خریدنے کی لالچ میں اغوا کاروں سے رابطہ ہوا۔

راولپنڈی کے رہائشی ارشد محمود کے اغوا اور قتل کے معاملے پر پنجاب پولیس کا موقف سامنے آیا ہے۔

کئی دن بعد مقتول ٹیکسی ڈرائیور ارشد محمود کی لاش ملی تو اسے کتوں نے بھنبھوڑا ہوا تھا۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق ارشد محمود کا سستی کار خریدنے کی لالچ میں 25 جون کو اغوا کاروں سے رابطہ ہوا، وہ 26 جون کو اوباڑو سندھ پہنچا، جہاں سے اُسے اغوا کرلیا گیا۔

ترجمان پولیس کے مطابق اغوا کاروں نے فون پر ارشد محمود کے ورثاء سے 1 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا، اغوا کاروں نے کہا رقم لے کر ڈھرکی آ جائیں، اس کے بعد نمبر بند ہوگیا۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پچھلے 2 دن سے مغوی کے ورثاء اوباڑو تھانے پر موجود ہیں لیکن کارروائی نہ ہوسکی۔

ڈاکوؤں نے ٹیکسی ڈرائیور کی بہن کی ایک نہیں سنی اور ارشد محمود کو قتل کردیا۔

ترجمان پولیس کے مطابق ارشد محمود اوباڑو سندھ پہنچنے تک اپنے بھائی سے فون پر رابطے میں رہا، اغوا کاروں نے 29 جون کو ارشد محمود کو قتل کر کے لاش کچہ رونتی میں پھینک دی۔

پنجاب پولیس ترجمان کے مطابق ماچھکہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ورثاء کو اطلاع دی، مقتول کے بھائی تیمور احمد نےتمام واقعہ خود بیان کیا ہے۔

رحیم یار خان پولیس نے 29 جون کو واقعے کا مقدمہ تھانہ ماچھکہ میں درج کرلیا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.