وہ عارضہ جس نے امریکی صدر کی نیند میں بھی خلل پیدا کر رکھا ہے

صدر جو بائیڈن

،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشن

وائٹ ہاؤس کا بیان اس وقت سامنے آیا جب صحافیوں نے صدر کے چہرے پر ماسک کے استعمال کے نشانات دیکھے

  • مصنف, میکس میٹزا
  • عہدہ, بی بی سی نیوز

امریکی وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ امریکی تاریخ کے معمر ترین صدر جو بائیڈن نیند کے عارضے سلیپ کے علاج کے لیے ایک طبی آلہ استعمال کر رہے ہیں۔

سلیپ ایپنیا ایک عام عارضہ ہے جس میں نیند کے دوران بار بار سانس لینے میں خلل پڑتا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر جو بائیڈن سی پی اے پی مشین استعمال کر رہے ہیں۔ سی پی اے پی آلہ نیند کے دوران منھ اور ناک پر آہستہ آہستہ ہوا کو ماسک میں پمپ کرتا ہے، جس سے سانس کی نالیاں کھلی رہتی ہیں۔

امریکی وائٹ ہاؤس سے صدر بائیڈن کی جانب سے نیند میں طبی آلہ استعمال کرنے کا اعلان اس وقت سامنے آیا جب صحافیوں نے اسی سالہ صدر کے چہرے پر رات میں سانس لینے میں مدد کے لیے استعمال ہونے والے ماسک کے نشانات دیکھے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ تقریباً 30 ملین امریکی شہری سلیپ ایپنیا کا شکار ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان اینڈریو بیٹس نے ایک بیان میں کہا کہ صدر بائیڈن ‘2008 سے مکمل میڈیکل رپورٹس میں سلیپ ایپنیا کا انکشاف کر رہے ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’صدر بائیڈن نے کل رات سی پی اے پی مشین کا استعمال کیا، جو اس عارضے کے حامل لوگوں کے لیے عام ہے۔‘

بعد ازاں وائٹ ہاؤس کے حکام نے اعتراف کیا کہ وہ گذشتہ کئی ہفتوں سے سی پی اے پی مشین استعمال کر رہے تھے۔

سلیپ ایپنیا دنیا میں سب سے زیادہ پائی جانے والی نیند کے عارضوں میں سے ایک ہے، جس سے دنیا بھر میں ایک ارب افراد متاثر ہوتے ہیں۔

مختلف طبی جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ نیند میں خلل کی حالت سلیپ ایپنیا عمر کے ساتھ بڑھتی ہے۔ لیکن یہ حالت نوجوان بالغوں میں ہوسکتی ہے۔

اپینیا کی علامات میں نیند کے دوران عارضی طور پر سانس لینا بند ہو جانا، نیند کے دوران سانس لینے کے لیے زیادہ کوشش کرنا، بلند آواز میں خراٹے لینا اور پوری رات کے آرام کے بعد بھی تھکاوٹ محسوس کرنا شامل ہیں۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سلیپ ایپنیا کے نتیجے میں یاداشت کمزور اور توجہ برقرار رکھنے میں مشکلات ہو سکتی ہیں اور تھکاوٹ کی وجہ سے حادثات کا کافی زیادہ خطرہ پیدا ہوتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر لوگوں کو اونچی آواز میں خراٹے آتے ہیں، رات کو سانس لینے میں تعطل پیدا ہوتا ہے، دن میں زیادہ نیند آتی ہے یا تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے اور رات کو اچانک بیدار ہونا پڑتا ہے تو انھیں اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

سلیپ ایپنیا کو کیسے کنٹرول کیا جاسکتا ہے؟

  • اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو وزن کم کرنے کی کوشش کریں
  • ایک سائیڈ پر سوئیں اور سہارے کے لیے ایک مخصوص تکیے کا استعمال کریں
  • تمباکو نوشی ترک کریں
  • بہت زیادہ شراب نہ پئیں، خاص طور پر سونے سے پہلے
  • ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر نیند کی گولیاں استعمال نہ کریں

زیادہ سنگین سلیپ ایپنیا کی صورت میں کلینک سے علاج کی ضرورت ہوسکتی ہے۔

اس میں سی پی اے پی مشین کا استعمال شامل ہوسکتا ہے، جو نیند کے دوران منھ اور ناک پر آہستہ آہستہ ہوا کو پمپ کرتا ہے اور ہوا کی نالیوں کو کھلا رکھتا ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ