 
 
فوجی عدالت میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا، سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ اٹارنی جنرل 9 مئی کے واقعات کے بعد سول اور ملٹری تحویل میں موجود افراد کی تعداد بتائیں۔
تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل تفصیلات دیں کہ 9 مئی کے واقعات میں کتنی خواتین اور بچے گرفتار ہیں اور تفصیل دیں کہ وکلا اور صحافی سول یا فوجی حراست میں ہیں۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ سردار لطیف کھوسہ نے دلائل دیے، کل وکیل فیصل صدیقی کے دلائل سنیں گے، تمام فریقین کو نوٹسز جاری کیے جاتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے وفاق پاکستان، وزارت قانون، اٹارنی جنرل اور وزارت دفاع کو بھی نوٹس جاری کردیے۔
کیس کی مزید سماعت کل صبح 9 بج کر 30 منٹ پر ہوگی۔
 
 
						
Comments are closed.