پیر 29ذیقعد 1444ھ 19؍جون2023ء

بلوچستان کا بجٹ آج سہ پہر 4 بجے پیش ہو گا

بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔

بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس سہ پہر 4 بجے طلب کیا گیا ہے، صوبائی وزیرِ خزانہ زمرک خان اچکزئی بجٹ پیش کریں گے۔

بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 700 ارب روپے سے زائد ہونے کا امکان ہے۔

بلوچستان کے آئندہ بجٹ میں صحت کارڈ کے لیے 5 ارب 80 کروڑ روپے مختص کیے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کے لیے 2 ارب 70 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

بلوچستان ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے لیے 2 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔

صوبے کا مالی بجٹ تیار نہ ہو پانے کی وجہ سے محکمہ خزانہ کو بجٹ تیاری کے لیے مزید وقت مانگنا پڑا۔

حکومتِ بلوچستان پنشن فنڈ کے لیے 2 ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں، عوامی انڈوومنٹ فنڈ کے لیے 1 ارب روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔

لوگوں کو ہنر مند بنانے کے پروگرام کے لیے 2 ارب روپے رکھے جائیں گے۔

فوڈ سیکیورٹی کے لیے 1 ارب اور پی پی ایچ آئی کے لیے 75 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

بلوچستان کو براہِ راست ٹرانسفر سے 20 ارب 6 کروڑ روپے سے زائد ملنے کا امکان ہے۔

بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ تقریباً 495 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

بجٹ میں ترقیاتی پروگرام کے لیے تقریباً 200 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے۔

بلوچستان کے آئندہ بجٹ میں تقریباً 6 ہزار نئی اسامیاں رکھے جانے کی تجویز ہے۔

بلوچستان کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن وفاقی بجٹ کی طرز پر بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔

بلوچستان کے بجٹ میں خسارہ 170 روپے تک ہونے کا امکان ہے۔

تعلیم کے لیے تقریباً 78 ارب روپے، صحت اور امن و امان کے لیے 51، 51 ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویز ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.