ہیٹ ویو سے متعلق جاری کردہ مختلف انتباہات کی روشنی میں لوگوں کے لیے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ وہ اپنے آپ کو اس سے کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ سینیٹر شیری رحمٰن نے رواں ماہ کے آغاز میں صوبائی اور مقامی اداروں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ صحت عامہ کے تحفظ کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور ہیٹ ویو کے دوران کمزور کمیونٹیز پر شدید موسم کے اثرات کو کم سے کم کریں۔
ساؤتھ ایشین کلائمیٹ آؤٹ لک فورم (SASCOF) نے بھی پیشگوئی کی ہے کہ سوائے ہمالیہ کے دامن کے کچھ حصوں کے پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت ’معمول سے زائد‘ رہنے کی توقع ہے۔
ہیٹ ویو سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر
1- خود کو ہائیڈریٹڈ رکھیں یہاں تک کہ اگر پیاس محسوس نہیں بھی ہوتی ہے تو بھی مناسب مقدار میں پانی پئیں اور فریش جوس کا استعمال کریں۔
2- سورج کی خطرناک شُعاعوں سے محفوظ رہنے اور خود کو پُرسکون رکھنے کے لیے ڈھیلا ڈھالا، ہلکا پھلکا اور ہلکے رنگ کا لباس پہنیں۔
3- دن میں جب درجہ حرارت زیادہ ہو تو صبح 9 بجے سے شام 4 بجے کے دوران گھر سے باہر نکلنے سے گریز کریں۔
4- بیرونی سرگرمیوں کو صبح سویرے اور پھر اس کے بعد میں سورج ڈھلنے پر شام تک محدود رکھیں۔
5- اگر دن کے گرم حصّے میں باہر کا کام ناگزیر ہو تو خود کو پُرسکون کرنے کے لیے کاموں کے درمیان آرام کرنے کی کوشش کریں۔
6- سورج کی روشنی میں جاتے ہوئے چھتری، ٹوپی اور سن گلاسز کا استعمال کریں ۔
7۔ جلد کو دھوپ سے ہونے والے نقصان سے بچانے کے لیے سن اسکرین لگائیں کیونکہ اگر جلد کو نقصان پہنچے تو اس سےجسم کے درجہ حرارت کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے۔
8- آہستہ آہستہ اپنے جسم کو گرمی سے ہم آہنگ کریں۔
1- گرم دنوں میں کسی کو بھی بند جگہ جیسے کھڑی کاریں میں مت چھوڑیں۔
2- کیفین والے مشروبات نہ پئیں کیونکہ وہ جسم میں پانی کی کمی کو بڑھاتے ہیں۔
3-دھوپ کے اوقات میں باہر ورزش نہ کریں۔
یاد رہے کہ 2015ء میں ہیٹ ویوز نے صرف صوبہ سندھ میں 1ہزار سے زیادہ افراد کی جان لے لی تھی۔
Comments are closed.