کراچی میں ڈاکو راج برقرار ہے، سال2023ء کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران ڈکیتی مزاحمت پر 61 افراد قتل کردیے گئے جبکہ مزاحمت پر 289 افراد کو زخمی کیا گیا۔
شہر نے کسی اور چیز میں ترقی بے شک نہ کی ہو، البتہ اسٹریٹ کرائمز کا گراف بڑا بلند جارہا ہے، پولیس کا دعویٰ ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم پر جلد قابو پالیا جائے گا۔
سال 2023ء میں بھی کراچی والے جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر ہیں، دیدہ دلیری ایسی کہ کسی نے ذرا سی مزاحمت کی تو ڈکیت گولی مارنے میں بھی دیر نہیں کرتے۔
رواں سال کے 5 ماہ میں 61 افراد ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے قتل اور 289 زخمی ہوگئے۔
پانچ ماہ میں شہر میں لوٹ مار کی 29 ہزار171 سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق جنوری میں7 ہزار سے زائد اور فروری میں ساڑھے 6 ہزار وارداتیں ہوئیں جبکہ مارچ میں 7 ہزار سے زائد شہری اسٹریٹ کرائم کا نشانہ بنے۔
رپورٹ کے مطابق اپریل میں 7 ہزار 278 جبکہ مئی میں 5 ہزار سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ 5 ماہ میں 9 ہزار 464 شہری موبائل فونز سے محروم ہوگئے، 17 ہزار 215 سے زائد موٹرسائیکلیں چھینی یا چوری ہوئیں۔
گذشتہ سال کے 5 ماہ میں اسٹریٹ کرائم کی 23 ہزار 651 سے زائد وارداتیں ہوئیں۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ اسی عرصے میں 422 پولیس مقابلے ہوئے، جن میں 41 مبینہ ملزمان ہلاک اور 532 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے۔
Comments are closed.