معروف بزنس مین عارف حبیب نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ ہوا تو نتائج سب کےلیے کافی مہنگے ثابت ہوں گے۔
جیو نیوز کی گریٹ ڈیبیٹ میں گفتگو کے دوران عارف حبیب نے تجویز دی کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ایک بڑے پول کو ٹارگٹ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پوری دنیا میں جھولی پھیلائی ہوئی ہے، ملک کی موجودہ معاشی صورتحال میں ہمیں آؤٹ آف دا باکس سوچنا ہوگا۔
معروف بزنس مین نے مزید کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں 6 ارب ڈالرز آئے تھے مگر واپس چلے گئے۔
انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستانیوں کےلیے ایک اسکیم لانی چاہیے، جس میں وہ 2 لاکھ ڈالرز جمع کروائیں۔
عارف حبیب نے کہا کہ اسکیم کے تحت ان 2 ڈالرز کے عوض انہیں پلاٹس اور کسٹم ڈیوٹی کے واؤچرز دینے چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسکیم میں حصہ لینے والوں کو گاڑیوں کی امپورٹ ڈیوٹی فری کرنی چاہیے اور اس کو ڈیٹ ری پمنٹ گیپ فنڈ کا نام دینا چاہیے۔
معروف بزنس مین نے یہ بھی کہا کہ زراعت پر کوئی ٹیکس نہیں ہے، مفتاح اسماعیل نے ریٹیل پر ٹیکس لگایا تو ان کو فون آگیا۔
انہوں نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ کے ذریعے حکومت کو ٹیکس ملتا ہے، اگر میں وزیراعظم ہوتا تو گورنر اسٹیٹ بینک کے آفس میں بیٹھا ہوتا۔
عارف حبیب نے کہا کہ عوام کی بڑی تکلیف مہنگائی کی وجہ سے ہے، شرح سود کی سب سے بڑی وکٹم حکومت ہے۔
Comments are closed.