امیرِ جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ ملک میں مردم شماری کا عمل متنازع ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ مردم شماری کی تصدیق کا عمل خفیہ رکھا جا رہا ہے، ایک کروڑ 92 لاکھ کی گنتی کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی گنتی ساڑھے تین کروڑ سے زائد ہے، نادرا بھی یہ بتاتا ہے کہ کراچی کی آبادی تین کروڑ ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ مردم شماری میں دھاندلی کو عدالت میں چیلنج کریں گے، وڈیرے اور جاگیردار کراچی پر قبضہ کیے ہوئے ہیں۔
امیرِ جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کسی ایک آدمی کو بھی نہ کم گنا جائے اور نہ ہی زیادہ، یہ ہمارے مینڈیٹ، نمائندگی اور ملازمتوں کا مسئلہ ہے، اگر اس پر ڈاکہ پڑے گا تو قبول نہیں کیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی کے کہنے پر اتنی جلدی کر رہی ہے، اب 15 جون کو میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات کا اعلان کیا ہے، اس جرم میں شامل سب کو عیاں کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بلاول بھٹو نے دھمکی دے کر کہا تھا وفاقی حکومت سے الگ ہو جائیں گے، بلاول کی پارٹی نے وہ حلقہ بندیاں کی جس کے نتیجے میں ووٹرز پر فرق پڑا۔
Comments are closed.