ملائیشیا کی عدالت نے کوالالمپور میں روکے گئے قومی ایئر لائن پی آئی اے کے طیارے کو وطن واپسی کی اجازت دے دی۔
عدالت نے طیارے کو روکنے کا حکم کو معطل کر دیا، پی آئی اے کی لیگل ٹیم نے 3 دن میں عدالتی حکم کو معطل کروا کے طیارہ واگزار کروا لیا۔
ذرائع کے مطابق 26 مئی کو ملائیشیا کی مقامی عدالت نے بغیر پی آئی اے کو طلب یا نوٹس کیے طیارہ روکنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
طیارہ روکنے کے احکامات 29 مئی کو طیارے کی روانگی سے چند منٹ قبل پی آئی اے اور ایئر پورٹ حکام کو وصول کروائے گئے۔
پی آئی اے کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی عدالت نے جمعے کو طیارہ روکنے کے حکم کو پی آئی اے کے حق میں ختم کر دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کا طیارہ کال سائن 6893 کے ساتھ فیری فلائٹ (مسافروں کے بغیر) پرواز کر کے واپس آئے گا، بھارتی فضائی حدود میں داخلے کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے طیارہ ابھی تک پرواز نہیں کر سکا۔
بھارتی ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے کے طیارے کو بھارتی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی، بھارتی حدود میں داخلے کی اجازت نہ ملنے سے طیارے کی روانگی میں مسلسل تاخیر ہوئی۔
طیارے کی روانگی کا وقت دو مرتبہ تبدیل کیا گیا ابھی بھی حتمی وقت نہیں ملا، بھارتی حکام خالی طیارے کو فضائی حدود میں داخلے کی اجازت دینے کے لیے پی آئی اے سے وضاحت چاہتے ہیں۔
پی آئی اے کے بوئنگ 777 طیارے کو مسافروں کے بغیر پرواز کر کے وطن واپس آنا ہے، پی آئی اے حکام اجازت کے لیے بھارتی ایوی ایشن سے مسلسل رابطے میں ہیں، اجازت کے بعد توقع ہے کہ طیارہ ہفتے کی رات کوالالمپور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو جائے گا۔
پی آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملائیشیا کی عدالت نے لیزنگ کمپنی کی درخواست پر پی آئی اے کے طیارے کو کوالالمپور ایئر پورٹ پر روک لیا تھا، طیارہ 29 مئی سے کوالالمپور ایئر پورٹ پر کھڑا ہے۔
پی آئی اے اور آئرش لیزنگ کمپنی کے درمیان طیارے کے انجن کی لیز فیس کا تنازع ہے، بوئنگ 777 ملائیشیا کی عدالت کے حکم پر روکے جانے سے پی آئی اے کو لاکھوں ڈالرز کا نقصان ہوا۔
Comments are closed.