زمبابوے سے تعلق رکھنے والے مشہور مذہبی اسکالر مفتی اسماعیل مینک نے اردو زبان میں انٹرویو دے کر مداحوں کو حیران کر دیا ہے۔
مفتی مینک نے ایک نجی ٹی وی کو اردو زبان میں انٹرویو دیا ہے جس کا مختصر سا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے، اس کلپ میں مفتی مینک کو اردو زبان بولتا دیکھ کر اُن کے مداح کافی حیران ہیں۔
مفتی مینک کی اردو سُن کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اُنہیں اس زبان میں مہارت حاصل ہے، اُن کے جملے صحیح اور تلفظ کافی صاف ہے۔
مفتی مینک کا اس انٹرویو میں بتانا ہے کہ اُن کا تعلق زمبابوے سے اور اُن کے والدین کا تعلق گجرات، بھارت سے ہے۔
دلچسپ انداز میں بیانات دینے کے سبب مشہور اسلامک اسکالر کا بتانا ہے کہ اُن کے گھر میں سب انگریزی بولتے ہیں اور وہ اپنی زندگی میں پہلی بار اردو زبان میں انٹرویو دے رہے ہیں۔
مفتی مینک کا بتانا ہے کہ اُن کے والد کا کہنا تھا کہ اردو زبان بہت اہم ہے، دین کی خدمت کے لیے عربی کے بعد اردو زبان آنا ضروری ہے۔
مفتی مینک نے اس انٹرویو کو اپنے یوٹیوب چینل پر بھی شیئر کیا ہے جس میں اُنہوں نے اپنے خاندان اور خود سے متعلق سوالوں کے جوابات دیے ہیں۔
Comments are closed.