شینگھائی: چینی سائنس دانوں نے کاغذ کے جیسے باریک اور انتہائی لچکدار شمسی خلیوں کی پیداوار میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔
شِنگھائی اِنسٹیٹیوٹ آف مائیکرو سسٹم اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی (SIMIT) کے محققین نے ایک منفرد ٹیکنالوجی بنائی ہے جس کی مدد سے کرسٹلین سِلیکون (c-Si) ساخت کے شمسی خلیوں کو کسی بھی شکل میں ڈھالا جا سکتا ہے اور بغیر نقصان پہنچائے موڑا یا طے کیا جا سکتا ہے۔
جرنل نیچر کے 24 مئی کے شمارے کے کوور پر پیش کی جانے والی کامیابی نے شمسی خلیوں کے استعمال کے لیے وسیع امکانات کی راہیں کھولی ہیں۔
c-Si شمسی خلیے 50 سے 60 مائیکرومیٹر کے درمیان بنائے جا سکتے ہیں اور تقریباً 8 ملی میٹر کے قطر سے موڑے جا سکتے ہیں۔ان شمسی خلیوں کی طویل زندگی اور اعلیٰ کارکردگی کے سبب تیزی سے نمو ہورہی ہے اور جس کی وجہ فوٹو وولٹائک مارکیٹ میں یہ ایک بڑی شے بنتے جا رہے ہیں۔
ادارے کے ڈپٹی سربراہ ڈی ژینگ فینگ کے مطابق فی الوقت c-Siشمسی خلیے مارکیٹ کا 95 فی صد سے زیادہ کا حصہ رکھتے ہیں۔
مقالے کے مصنفین میں سے ایک اور SIMIT کے ریسرچ فیلو لیو ژینگ شن کا کہنا تھا کہ تحقیق ان خلیوں کی وسیع پیمانے پر پیداوار کے امکانات ظاہر کرتی ہے اور ایک کم وزن اور لچکدار c-Si شمسی خلیوں کے بنانے کے لیے تکنیکی راہ ہموار کرتی ہے۔
Comments are closed.