جاپان میں حفاظتی اقدامات میں خامیوں کی وجہ سے دنیا کے سب سے بڑے جوہری پاور پلانٹ پر کام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت نہ ملنے کے بعد گھر سے کام کرنے والے ایک لاپرواہ ملازم نے کمپنی کی مصیبت مزید بڑھا دی۔
رپورٹس کے مطابق جاپان کی نیوکلیئر ریگولیشن اتھارٹی نے گزشتہ ہفتے فیصلہ کیا تھا کہ پاور اسٹیشن کو دوبارہ کام شروع کرنے سے روک دیا جائے۔
جوہری پاور پلانٹ چلانے والی ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی نے کہا ہے کہ ایک ملازم نے گاڑی چلانے سے پہلے اس کی چھت کے اوپر دستاویزات رکھ دیے تھے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق حکام کو اس لاپرواہی کا اُس وقت پتا چلا جب ایک مقامی رہائشی کو کچھ کاغذات ملے جو آگ اور سیلاب سے نمٹنے سے متعلق تھے، کمپنی اب بھی 38 صفحات ڈھونڈنے کی کوشش کر رہی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ملازم اور اس کے منیجر کو وارننگ دی گئی تھی اور ٹیپکو نے کہا تھا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام عملہ دستاویزات اور معلومات کو سائٹ سے باہر لے جانے کے سخت قوانین پر عمل کرے۔
Comments are closed.