یورپی یونین کے ڈیٹا قوانین کی خلاف ورزی پر میٹا کو 1.3 ارب ڈالر کا جرمانہ ہوگیا۔
میٹا پر الزام ہے کہ اس نے یورپی یونین کے صارفین کا ڈیٹا امریکا میں منتقل کیا۔
آئرش ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن نے معاملے کی تحقیقات 2020 میں شروع کی تھیں کیونکہ میٹا کا یورپی ہیڈکوارٹر آئرلینڈ میں ہے۔
ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن کو معلوم ہوا کہ میٹا صارفین کے بنیادی حقوق اور آزادی کو لاحق خطرات کے تدارک میں ناکام رہا۔
میٹا نے 1.3 ارب ڈالر جرمانے کو غلط اور غیرمنصفانہ کہا، میٹا کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ دیگر بےشمار کمپنیز کیلئے ایک خطرناک مثال قائم کر رہا ہے۔
میٹا عالمی امور کے صدر نک کلیگ کا کہنا تھا کہ امریکا کہ علاوہ کوئی ملک ایسا نہیں جو یورپی قوانین کا خیال رکھتا ہو لیکن دوسری طرف چین منتقل ہونے والے ڈیٹا پر کوئی سوال نہیں اٹھتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس جرمانے پر عدالت سے حکم امتناع لیں گے، یورپ میں کہیں بھی فیس بک بند نہیں کی گئی ہے۔
Comments are closed.