ایف آئی اے دس دن میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی مبینہ آڈیولیک کی فارنزک رپورٹ فراہم کرے گی۔
اسلم بھوتانی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے صاحبزادے نجم ثاقب کی مبینہ آڈیو لیک کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔
اس موقع پر اسلم بھوتانی نے کہا کہ کمیٹی قومی اسمبلی کی کارروائی سپریم کورٹ کو دینے کے معاملے کی تحقیقات کرے گی، کمیٹی ثاقب نثار کے بیٹے کی آڈیو لیک معاملے کی بھی تحقیقات کرے گی۔
ایف آئی اے حکام نے کہا کہ جس کی آڈیو یا وڈیو لیک ہوتی ہے تو وہ ہم سے خود رابطہ کرتے ہیں کہ یہ جعلی ہے، پھر ہم اس آڈیو یا وڈیو کا فارنزک کراتے ہیں۔
ایف آئی اے حکام نے کہا کہ ہم ہفتے 10 دن میں اس کی فارنزک کر کے بتادیں گے، آڈیو کتنی فیصد اصل ہے یہ ہم فارنزک کر کے بتائیں گے۔
چیئرمین کمیٹی اسلم بھوتانی نے کہا کہ12 مئی کو 11 بجے کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس کریں گے، وزارت داخلہ کے ذریعے ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہمیں آڈیو کا فارنزک کر کے دیں۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے ہفتے سے 10 دن کے اندر فارنزک کر کے بتائے گی کہ آڈیو اصل ہے یا نہیں۔
اسلم بھوتانی نے کہا کہ ثاقب نثار، ان کے بیٹے اور ٹکٹ ہولڈر کو کب بلائیں اس حوالے سے ابھی فیصلہ نہیں کیا، ان کو بلانا تو ہے اس میں تو کوئی دو رائے نہیں، ثاقب نثار کو سننا بہت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ثاقب نثار پر غلط الزام ہے تو لازمی ہے کہ وہ اپنا موقف دیں، پیسے کی لین دین ثابت ہو تو قانون کے مطابق کارروائی ہوتی ہے، چوری چھپے تو ہم انہیں نہیں بلا سکتے،
اس موقع پر کمیٹی کے رکن برجیس طاہر نے کہا کہ ثاقب نثار کو بلا لیا جائے اور ان کا موقف لیا جائے۔
خالد مگسی نے کہا کہ پہلے فارنزک رپورٹ آ جائے پھر ثاقب نثار کو بلا لیتے ہیں۔
چیئرمین کمیٹی اسلم بھوتانی نے کہا کہ معاملے پر ان کیمرا اجلاس جمعہ کو ہوگا، کیا ہم رجسٹرار سپریم کورٹ کو بلا کر پوچھیں کہ ہمیں بتائیں اسمبلی کی کارروائی کیوں چاہیے؟ کیا یہ کارروائی کسی قومی مفاد میں منگوائی جارہی ہے؟، وزارت قانون رجسٹرار کو بلانے کے حوالے سے اپنی رائے دے۔
روحیل اصغر نے کہا کہ کیا قانون اجازت دیتا ہے کہ ادارے کے معاملات میں مداخلت کی جائے؟ پارلیمنٹ سے کیا تکلیف پہنچی کہ وہ اس کا رکارڈ منگوا رہے ہیں۔
Comments are closed.