اسلام آباد میں پاک چین وزرائے خارجہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا چوتھا دور ہوا، جس میں پاک چین اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق چین کے وزیر خارجہ چن گانگ نے 5 سے 6 مئی تک پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ کیا، پاکستان اور چین کے وزرائے خارجہ نے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کی مشترکہ صدارت کی۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سیاسی، اسٹریٹجک، اقتصادی، دفاعی سلامتی اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کا جائزہ گیا گیا جبکہ بات چیت میں باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق پاک چین اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ فریقین نے ایک دوسرے کے بنیادی قومی مفادات کے امور پر حمایت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
چین نے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کےلیے مضبوط حمایت جبکہ پاکستان نے ون چائنا پالیسی، قومی مفاد کے تمام بنیادی مسائل پر چین کی مضبوط حمایت کا اعادہ کیا۔
فریقین نے 2023 میں سی پیک کی ایک دہائی کی تکمیل کا خیرمقدم کیا اور سی پیک کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی روشن مثال کے طور پر سراہا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سی پیک سے پاکستان میں سماجی و اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔
فریقین نے سی پیک منصوبوں کی مسلسل پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
فریقین نے سی پیک فریم ورک کے تحت ایم ایل ون منصوبے کی کلیدی اہمیت کا اعادہ کیا۔ زراعت، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، آئی ٹی، قابلِ تجدید توانائی کے منصوبے آگے بڑھانے پر بھی اتفاق کیا۔
اعلامیہ کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے کو بھی فعال طور پر آگے بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
گوادر میں فرینڈشپ اسپتال، نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ، مختلف منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور فریقین نے گوادر کو اعلیٰ معیار کی بندرگاہ، علاقائی تجارت، رابطوں کا مرکز بنانے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔
مشرکہ بیان میں فریقین کا ہر قسم کی دہشت گردی سے نمٹنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ چین نے دہشت گردی، انتہاپسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں اور قربانیوں کا اعتراف کیا۔
اعلامیہ کے مطابق چین نے چینی منصوبوں، اہلکاروں اور اداروں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کے اقدامات کو سراہا۔
Comments are closed.