’بھوکے‘ طالب علم نے نمائش میں شامل فن پارے سے کیلا نکال کر کھا لیا
سیئول میں منعقدہ ایک نمائش میں دیوار پر چسپاں اس کیلے کی انسٹالیشن کا نام ہے ’کامیڈیئن‘
- مصنف, فین وانگ
- عہدہ, بی بی سی نیوز
جنوبی کوریا میں فن پاروں کی ایک نمائش کے دوران آرٹ کے ایک طالب علم نے ایک ایسا کیلا اٹھا کر کھا لیا جو فن پارے کا حصہ تھا۔ آرٹسٹ موریزیو کاتیلان کی انسٹالیشن میں ٹیپ سے چپکایا گیا کیلا کھا لینے والے طالب علم نوہ ہوئن سو کا کہنا ہے کہ اس نے صبح ناشتہ نہیں کیا تھا، اس لیے اسے بہت بھوک لگی تھی۔
اس فن پارے کا نام ’کامیڈیئن‘ ہے جسے کاتیلان کے فن پاروں کی ’وی‘ نامی نمائش میں پیش کیا جا رہا ہے۔ سول کے لیئم میوزیئم آف آرٹ میں منعقد ہونے والی نمائش میں پیش کیے گئے اس فن پارے میں ایک پکے ہوئے کیلے کو ٹیپ کی مدد سے دیوار پر چپکایا گیا تھا۔
طالب علم نے کیلا کھانے کے بعد اس کے چھلکے کو دوبارہ ٹیپ کی مدد سے دیوار پر چسپاں کر دیا۔ بعد میں میوزیئم نے اس چھلکے کو نکال کر وہاں ایک نیا کیلا لگایا۔
حالانکہ یہ سب کچھ ایک منٹ کے اندر ہو گیا، لیکن اس دوران طالب علم کے ایک دوست نے پورے واقعے کی ویڈیو بنا لی تھی۔ لیئم میوزیئم آف آرٹ نے اس بارے میں بی بی سی کی ای میل کا جواب نہیں دیا ہے۔ حالانکہ میوزیئم نے میڈیا سے کہا کہ وہ اس طالب علم سے کسی نقصان کے ہرجانے کا مطالبہ نہیں کر رہے۔
اس فن پارے میں موجود کیلے کو ہر دو تین روز بعد بدل دیا جاتا ہے۔
اس واقعے کی جو ویڈیو آن لائن شیئر کی گئی ہے اس میں طالب علم کے کیلا دیوار سے اتارنے پر ’ایکس کیوز می‘ چلانے والوں کی آوازیں سنی جا سکتی ہیں۔ جس کے جواب میں طالب علم کچھ نہیں کہتا، بلکہ کیلا چھیل کر کھانا شروع کر دیتا ہے اور پورے کمرے میں خاموشی چھا جاتی ہے۔
اس کے بعد وہ کیلے کے چھلکے کو دیوار پر کیلے کی جگہ ٹیپ سے چپکا کر اس کے ساتھ پوز کرتا ہے اور پھر وہاں سے چلا جاتا ہے۔
طالب علم نے بعد میں کہا کہ انھوں نے کاتیلان کے کام میں انتظامیہ کے خلاف بغاوت دیکھی۔
انھوں نے مقامی خبر رساں ادارے کے بی ایس سے کہا ’ایک باغی کے خلاف دوسرا باغی بھی تو ہو سکتا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیے:
انھوں نے کہا ’کسی فن پارے کو نقصان پہنچانا بھی تو نئے فن پارے جیسا ہو سکتا ہے۔ مجھے لگا ایسا کرنا دلچسپ ہو گا۔ کیا وہ کیلا وہاں کھانے کے لیے نہیں لگا ہے؟‘
جب کاتیلان کو اس واقعے کے بارے میں بتایا گیا تو انہوں نے کہا ’کوئی بات نہیں۔‘
یہ پہلی بار نہیں ہے جب کاتیلان کے فن پارے سے کیلا نکال کر کھا لیا گیا ہو۔
دو ہزار انیس میں میامی میں منعقد آرٹ بیزل میں اس فن پارے کی ایک لاکھ بیس ہزار ڈالر میں فروخت کے بعد پرفارمنس آرٹسٹ ڈیوڈ دتونا نے فن پارے سے کیلا نکال کر کھا لیا تھا۔ تب بھی اس کی جگہ نیا کیلا لگا دیا گیا تھا اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔
Comments are closed.