کراچی الیکٹرک کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر مونس علوی کا کہنا ہے کہ مہنگائی اور روپے کی گراوٹ نے کے الیکٹرک کو اپنی گرفت میں لے لیا ہے جس کی وجہ سے کمپنی کی سیلز 18 سال میں پہلی مرتبہ کم ہوئیں۔
مونس علوی نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ملکی موجودہ معاشی صورتحال پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ معیشت اور توانائی شعبہ پہلےانڈا آیا یا مرغی جیسے گھمبیر مسئلے سے دوچار ہے۔
اُنہوں نے لکھا کہ توانائی سے معیشت چلتی ہے، پاکستانی صورتحال میں یہ مالی بحران کا سبب ہے۔
اُنہوں نے مزید لکھا کہ میکرو معیشت شعبہ جاتی ناہمواریاں پیدا کر رہی ہے، مہنگائی، شرح تبادلہ، شرح سود، روپے کی کم قدر نے کےالیکٹرک کو گرفت میں لیا ہے۔
مونس علوی نے لکھا کہ کے الیکٹرک کے 9 ماہ میں 80 فیصد نقصانات کا سبب روپےکی گراوٹ اور مہنگائی ہے، معاشی بحران صارف کی بل ادائیگی کی صلاحیت کو متاثر کر رہا ہے۔
اُنہوں نے لکھا کہ کاروبار بڑھانے اور ٹرانسمیشنز نقصانات کم کرنے کے باوجود مشکلات ہیں۔
اُنہوں نے مزید لکھا کہ مالی چیلنجز کے باوجود کے الیکٹرک شہر کی ترقی کے لیے پرعزم ہے۔
مونس علوی نے لکھا کہ کے الیکٹرک ریگولیٹر سے7 سال کی سرمایہ کاری معاہدے کی منظوری پرکام کر رہی ہے۔
اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ کے آخر میں امید کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ منگل سے شروع ہونے والے اگلے مذاکراتی دور سے امیدیں ہیں۔
Comments are closed.