مزدور رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مزدور کی کم ازکم اجرت 50 ہزار کی جائے، سوشل سیکیورٹی، پینشن، ای او بی آئی فراہم کیا جائے، یونین سازی سمیت محنت کشوں کو ہر جائز حق دیا جائے۔
نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن پاکستان اور ہوم بیسڈ ویمن ورکرز فیڈریشن کے زیر اہتمام ریگل چوک سے کراچی پریس کلب تک ریلی نکالی گئی۔
مزدور رہنماؤں نے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری، غربت اور آئی ایم ایف معاہدوں نے کمر توڑ دی ہے۔
کراچی آرٹس کونسل میں یوم مزدور پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ اسمبلیوں میں مزدوروں سمیت خواجہ سراؤں کی بھی نمائندگی ہونی چاہیے۔
سعید غنی نے کہا کہ ہم مزدوروں کی ماہانہ اجرت 32 ہزار تک بڑھا دیں گے، مزدور کارڈ پر بھی کام جاری ہے۔
Comments are closed.