وزیرِ اعظم شہباز شریف اور وزیرِ مملکت برائے خارجہ کی خارجہ پالیسی امور کی گفتگو کا ریکارڈ لیک ہو گیا۔
ڈسکورڈ لیکس (DISCORD LEAKS) دستاویزات میں وزیرِ اعظم شہباز شریف اور وزیرِ مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر کی امریکا سے تعلقات پر گفتگو سامنے آ گئی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف سے متعلق خفیہ انکشافات ایک معاون کے ساتھ روس یوکرین تنازع پر یو این ووٹنگ سے متعلق ہیں۔
معاون نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو مشورہ دیا کہ قرارداد کی حمایت سے پاکستان کے روس سے تجارت اور توانائی کے سمجھوتے خطرے میں پڑ سکتے ہیں، قرار داد کی حمایت پاکستان کی پوزیشن میں تبدیلی کا تاثر دے گی۔
لیک دستاویزات کے مطابق حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان کو مغرب کو خوش کرنے سے گریز کرنا چاہیے، پاکستان کی امریکا سے اسٹریٹجک پارٹنر شپ قائم رکھنے کی خواہش چین سے اصل اسٹریٹجک پارٹنر شپ کے مکمل فوائد کو قربان کر دے گی۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق پاکستانی حکام نے افشاء ہونے والی دستاویزات پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی یہ رپورٹ امریکا کی یوکرین جنگ پر کم ہوتی بین الاقوامی حمایت کے حوالے سے ہے۔
Comments are closed.