
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ صوبائی و وفاقی محکمے براہِ راست کسانوں سے گندم خریں تاکہ کاشت کار کو بھرپور فائدہ پہنچے۔
وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت سرکاری سطح پر گندم کی خریداری پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام صوبائی اور وفاقی ادارے گندم کی خریداری کا اپنا ہدف بڑھائیں تاکہ پورا سال گندم کی بلا تعطل فراہمی ممکن ہو۔
انہوں نے کہا کہ تمام افسران گندم کی بروقت خریداری یقینی بنائیں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی یقینی بنائی جائے۔
وزیرِاعظم نے گندم کی 2 کروڑ 75 لاکھ میٹرک ٹن ریکارڈ پیداوار پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سال گندم کی گزشتہ 10 برس کی نسبت سب سے زیادہ پیداوار ہوئی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ کسانوں کو معیاری بیج اور کھاد کی بلاتعطل فراہمی سے گندم کی شاندار پیداوار ممکن ہوئی، گزشتہ سال بارشوں اور سیلاب کے باوجود گندم کی بمپر فصل بروقت فیصلوں اور بہترین گورننس کا ثبوت ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ تمام تر مالی مشکلات کے باوجود گندم کی بمپر پیداوار پر کاشت کار اور پوری قوم مبارک باد کی مستحق ہے، آئندہ سال حکومت اس سے بھی زیادہ پیداوار کے لیے حکمتِ عملی مرتب کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ نااہل حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے پاکستان گندم درآمد کرنے والا ملک بن گیا، گزشتہ حکومت نے کسانوں کو کھاد کے لیے پورا پورا دن لمبی قطاروں میں کھڑا رکھا۔
Comments are closed.