ایڈووکیٹ شاہد مجید کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کے زیر انتظام مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی G 20 کانفرس کو مسترد کرتے ہیں۔
جاپان میں مقیم معروف کشمیری تنظیم کشمیر یکجہتی فورم جاپان کے چئیرمین شاہد مجید ایڈووکیٹ اور کشمیری کمیونٹی نے آئندہ ماہ مقبوضہ کشمیر میں منعقدہ G 20 اجلاس کی پرزور مذمت کردی۔
ایڈووکیٹ شاہد مجید نے کانفرنس میں شریک ہونے والے تمام ممالک سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ متنازع کشمیر میں ہونے والی کانفرنس میں ازخود شرکت سے انکار کردیں۔
انہوں نے حکومت پاکستان سے پُر زور اپیل کی ہے کہ اس کانفرنس کو روکنے کے لئے بھرپور کرداد ادا کرے۔
انہوں نے ٹوکیو میں جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ریاست جموں و کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جس وجہ سے وہاں بھارتی حکومت کی جانب سے منعقدہ کانفرنس کھلم کھلا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے عالمی سطع پر کشمیری برادری سے اپیل کی ہے کہ 21 مئی کو دنیا بھر میں بھرپور احتجاج کریں۔
انہوں نے کہا ہے کہ جاپان میں احتجاج کے ساتھ ساتھ جاپان میں اقوام متحدہ سمیت جاپانی وزارت خارجہ اور پارلمنٹ ممبران کو خط بھی لکھیں گے۔
ایڈوکیٹ شاہد مجید نے کہا ہے کہ بھارت دنیا کو کشمیر میں امن دکھا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔
انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ 10 لاکھ فوج نے بھارتی زیر انتظام کشمیر کو جیل بنا رکھا ہے جس کی دنیا بھر میں سخت مخالفت کی جاے گی۔
انہوں نے کہا ہے کہ عالمی سطع پر بھارت کا مکروہ چہرہ ہر جگہ بے نقاب کیا جاتا رہے گا۔
Comments are closed.