
گرفتار پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کو جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کراچی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔
عدالت نے ملزم علی زیدی کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
رہنما تحریکِ انصاف علی زیدی کو فراڈ اور دھمکانے کے کیس میں کراچی کی ملیر کورٹ میں پیش کیا گیا۔
دورانِ سماعت عدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ ملزم کی 3 دن کی کسٹڈی تھی، آپ نے ان سے کیا تفتیش کی؟
تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ میں نے ملزم کے ساتھیوں کی تلاش کی کوشش کی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ پیش رفت رپورٹ کہاں ہے؟
تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ وہ دستاویز فائل میں لگانا بھول گیا۔
عدالت نے علی زیدی سے سوال کیا کہ کیا آپ پر پولیس نے تشدد کیا ہے؟
علی زیدی نے جواب دیا کہ میرے ساتھ پولیس نے کوئی ناروا سلوک نہیں کیا۔
علی زیدی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جو صورتِ حال تفتیشی افسر بتا رہے ہیں اس سے لگ رہا ہے کہ ملزم کی کسٹڈی ہی غیر قانونی ہے۔
عدالت نے علی زیدی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع سے متعلق تفتیشی افسر کی استدعا مسترد کر دی۔
ملیر کی عدالت نے علی زیدی کو 30 اپریل تک عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
عدالت میں علی زیدی کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کچھ دیر بعد ہو گی۔
اس سے قبل پولیس کی جانب سے علی زیدی کو فراڈ اور دھمکانے کے کیس میں 3 دن کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پیشی کے لیے انتہائی سخت سیکیورٹی میں اسٹیل ٹاؤن تھانے سے ملیر کورٹ لایا گیا۔
علی زیدی کی پیشی کے موقع پر ملیر کورٹ اور اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کے خلاف ابراہیم حیدری تھانے میں فراڈ اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج ہے۔
Comments are closed.