بدھ 28؍رمضان المبارک 1444ھ19؍اپریل 2023ء

ججز میں انا کی جنگ چل رہی ہے، کیا یہ سچ ہے؟ جسٹس فائز عیسیٰ سے سوال

سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے سیمینار میں سوال کیا گیا کہ ججز کے درمیان انا کی جنگ چل رہی ہے، کیا یہ سچ ہے؟

جس کے جواب میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ وہ تکبر اور انا کو سب سے بُری چیز سمجھتے ہیں۔

اسلام آباد میں آئینِ پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جس دن انا ان کے آڑے آگئی تو پھر اس دن کے بعد وہ جج نہیں رہیں گے۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ پاکستان ٹوٹنے کی بڑی وجہ غلط عدالتی فیصلہ تھا، پاکستان توڑنے کا زہریلا بیج جسٹس منیر نے بویا جو پروان چڑھا اور دسمبر 1971 میں ملک دو ٹکڑے ہوگیا۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ اگر آپ کسی عہدے پر بیٹھے ہیں تو آپ میں انا نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اختلاف ہوتا ہے اور اختلاف سے انا کا کوئی تعلق نہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.