بدھ 14؍رمضان المبارک 1444ھ 5؍اپریل 2023ء

حکومتی اتحاد نے سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ کے فیصلے کو متنازع اور اقلیتی رائے قرار دے دیا

حکومتی اتحادی جماعتوں کی قیادت نے سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے فیصلے کو متنازع اور اقلیتی رائے قرار دے دیا۔

جیو نیوز کے نمائندے کے  مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارلیمان کی بالا دستی کیلئے ڈٹ جانے کی تجویز دے دی۔

نواز شریف اور مریم نواز نے تین رکنی بینچ میں شامل ججز کیخلاف ریفرنس دائر کرنے پر اصرار کیا۔

تین رکنی بینچ کی سربراہی جسٹس فائز عیسٰی نے کی جس کی کارروائی سرکلر سے ختم کی،۔

شرکا نے کہا کہ فل کورٹ نہ بنا کر انصاف کا قتل کیا گیا، پارلیمنٹ اپنی بالا دستی تسلیم کروائے، پارلیمنٹ کی بے توقیری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، اب بھی معذرت خواہانہ رویہ اختیار کیا تو بہت نقصان ہوگا۔

اجلاس میں کابینہ کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کیے جانے کی توثیق قومی اسمبلی سے کروانے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا۔

حکومتی اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں چیف جسٹس سمیت تین ججز کے خلاف جوڈیشل مس کنڈکٹ پر ریفرنس دائر کرنے پر غور کیا گیا، قانونی ٹیم نے کہا کہ ادھورے فیصلے پر عملدرآمد ممکن نہیں ہوگا۔

لندن میں نوازشریف سے سوال کیا گیا کہ کل وفاقی حکومت پھر فل کورٹ پر پارلیمنٹ میں قرار داد پیش کررہی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت  اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے۔

اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور نواز شریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے، جبکہ مریم نواز،  مولانا فضل الرحمان اور خالد مقبول صدیقی بھی شریک ہوئے، شرکاء کے اعزاز میں افطار ڈنر کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف  کی زیر صدارت پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس کل (جمعرات) کو پھر ہوگا، جس میں قومی اسمبلی میں ممکنہ پیش کی جانے والی قرارداد پر مشاورت ہوگی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.