توشہ خانہ دیکھ بھال سے متعلق انتظام اور انصرام بل 2023ء ایوان میں متعارف کروا دیا گیا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سینیٹ میں اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے سینیٹ میں بل پیش کیا۔
سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ توشہ خانہ سے متعلق کوئی قانون موجود نہیں، وفاقی حکومت نے 20 سال کا جو توشہ خانہ ریکارڈ پیش کیا اس میں بندر بانٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے متعلق بل متعارف کرانا چاہتا ہوں، میرے بل کے مطابق کوئی بھی توشہ خانے کے تحائف بیچ نہیں سکتا۔
چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ سینیٹر بہرہ مند تنگی نے بھی ایسا بل پہلے ہی متعارف کرا رکھا ہے۔
وزیر مملکت شہادت اعوان نے کہا کہ بہرہ مند تنگی کا بل کمیٹی میں پہلے ہی موجود ہے، میری گزارش ہے یہ بل بھی بہرہ مند تنگی کے بل کے ساتھ یکجا کیا جائے۔
مذکورہ بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔
قائد حزب اختلاف وسیم شہزاد نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج سپریم کورٹ آف پاکستان میں اہم کیس سماعت کے لیے لگا ہوا ہے، آج پاکستان کی سیاست پر گہرے اثرات ہوں گے۔
وسیم شہزاد نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہی ہے، حکومت سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ ماننے کا تاثر دے رہی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوا تو حکو مت توہین عدالت کی مرتکب ہو گی۔
پی ٹی آئی سینیٹر کا کہنا ہے کہ پوری قوم، سول سوسائٹی سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے، ملک میں آٹے کا بحران ہے، پہلے بندے روٹی کھاتے تھے اب روٹی بندے کھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین سے ماورا اقدام ہو رہے ہیں، عدلیہ پر ماضی میں بھی حملے ہوئے ہیں، اب پارلیمنٹ کے ذریعے سپریم کورٹ پر حملے کر رہے ہیں، حکومت کو الیکشن کا خوف ہے، عوام، عمران خان ایک طرف کھڑے ہیں۔
Comments are closed.