صنفی امتیاز کے بغیر ڈرائیونگ لائسنس ہر ڈائیور کےلیے لازمی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ڈرائیونگ کرنے والا گاڑی چلانے اور اس سے متعلق تمام قوانین سے آگاہ ہے۔
اسی سلسلے میں جنوبی کوریا کی ایک خاتون ڈرائیور نے بھی لائسنس کے حصول کےلیے حکام سے رابطہ کیا۔
خاتون نے ایک یا دو مرتبہ نہیں بلکہ ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کےلیے 960 مرتبہ کوشش کی، جس کے بعد وہ امتحان میں پاس ہوئیں اور انہیں یہ لائسنس مل گیا۔
مذکورہ واقعہ آج سے تقریباً 13 برس پرانا ہے لیکن ریڈ اٹ پر یہ دوبارہ زیر گردش ہے۔ جسے سوشل میڈیا صارفین استقامت کی عمدہ مثال بھی قرار دے رہے ہیں۔
کوریا کی چھا سا سون نامی اس خاتون نے ٹیسٹ دینے کا آغاز اپریل 2005 میں کیا تھا لیکن وہ 2010 میں 960ویں ٹیسٹ کے بعد پاس ہوئیں۔
خاتون ان ٹیسٹ کی فیس اور ڈرائیونگ سیکھنے کےلیے مجموعی طور پر 11 ہزار برطانوی پاؤنڈز یعنی 38 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد خرچ کردیے۔
ڈرائیونگ اسکول کے انسٹرکٹر پارک سو یون نے کہا کہ جب چھا سا سون نے اپنا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرلیا تو اہم انتہائی خوش ہوئے، ایسا لگا جیسے ہمارے اوپر سے کوئی بھاری بوجھ اتر گیا ہو۔
Comments are closed.