اتوار 4؍رمضان المبارک 1444ھ26؍مارچ 2023ء

عمران خان کے مسئلے سیاسی نہیں، نفسیاتی ہیں: مریم اورنگزیب

وفاقی وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان الیکشن نہیں پھر سے اپنی سلیکشن چاہتے ہیں، ان کا کوئی سیاسی مسئلہ نہیں، ان کے سارے مسئلے نفسیاتی ہیں۔

لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ وہ شخص ہیں جو کہہ رہے ہیں خوف کے بت توڑ دو، انہوں نے سائفر لہرایا کہ عالمی سازش ہو گئی، وہ کون لوگ ہیں جو ان پر یقین کرتے ہیں۔

مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ کل لاہور کے لوگوں نے انہیں مسترد کر دیا، سائفر کا بیانیہ ڈوبنے لگا تو کہا میں لانگ مارچ کروں گا، پھر کہا کہ میں الیکشن کرانا چاہتا ہوں، تم پھر سے اپنی سلیکشن کرانا چاہتے ہو۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ میں نے عدالت نہیں جانا، میں نے مینارِ پاکستان پر جلسہ کرنا ہے، اس وقت کوئی خطرہ نہیں، ایک شخص ماچس لے کر پورے جنگل کو آگ لگانا چاہتا ہے، اس شخص کی شیطانی ذہنیت پر اس ملک کا آئین و قانون نہیں چل سکتا۔

وفاقی وزیر نے کا کہنا ہے کہ معیشت ٹھیک کرنی تھی تو 10 سال خیبر پختون خوا میں کیوں نہ کی، ٹارگٹڈ سبسڈی کا ڈیٹا بیس 10 سال میں کے پی میں نہ بنا، وفاق اور پنجاب میں بھی نہ بنا، 1 کروڑ نوکری کے بجائے 4 سال میں 1 کروڑ لوگوں کو بیروزگار کر کے چلا گئے، یہ دے رہے ہیں 10 نکاتی ایجنڈے کا پروگرام۔

مسلم لیگ ن کی رہنما نے کہا کہ وہ ملک میں الیکشن یا آئین کی حکمرانی چاہتے تھے تو اسمبلی کیوں توڑی تھی؟ بےشرمی اور ڈھٹائی کے ساتھ 10 نکاتی ایجنڈا دیتے ہو، لوٹ مار کر خزانے خالی کر کے تم 10 نکاتی ایجنڈے دے رہے ہو، اب عمران خان کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا، آپ اس ملک میں سلیکٹ ہو کر آ سکتے ہیں نہ الیکٹ ہو کر، ان کے ساتھ جتنے لوگ ہیں یہ ان سب کو دھوکا دے رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ صرف جھوٹ بولتے ہیں، فراڈیے اور دہشت گرد ہیں، انہیں ہیومن رائٹس کی خلاف ورزیاں یاد آ گئیں، اپنے ورکرز کی لاشوں کا انتظار کرتے ہو، ان پر سیاست کرتے ہو، تم نے ساری اپوزیشن کو جیلوں میں ڈال کر خزانے کو لوٹا ہے۔

وزیرِ اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ ہم حکومت میں آئے، ان پر انویسٹی گیشن شروع ہوئی، ہم نے انویسٹی گیشن کے بغیر انہیں جیلوں میں نہیں ڈالا، مہنگائی کے دور میں تاریخی فیصلہ کیا گیا کہ عوام کو مفت آٹا دینا ہے، 1 کروڑ سے زائد افراد کو مفت آٹا ملے گا، 80 لاکھ لوگوں کو آٹے کی تقسیم ہو چکی ہے، کچھ حادثات و واقعات اس لیے ہوئے کہ تاریخ میں ایسے اقدامات نہیں ہوئے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.