سندھ کے 15 اضلاع میں مختلف وجوہات کی وجہ سے روکی گئی پولنگ آج جاری ہے۔
صبح 8 بجے شروع ہونے والا ووٹنگ کا عمل شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گا۔
سندھ کے 15 اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کے سلسلے میں 90 پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ ہو رہی ہے۔
ضلع جیکب آباد، کشمور، شکار پور، لاڑکانہ، قمبر شہداد کوٹ، سکھر، خیر پور، شہید بینظیر آباد، سانگھڑ، میر پور خاص، عمر کوٹ، تھر پارکر، حیدر آباد، جامشورو اور بدین میں مختلف کونسلز کی کیٹیگریز چیئرمین، وائس چیئرمین، ممبر ڈسٹرکٹ کونسل، جنرل ممبرز کی نشستوں پر دوبارہ پولنگ جاری ہے۔
خیر پور کے ٹاؤن کمیٹی کوٹ ڈیجی وارڈ 5 سے جی ڈی اے نے الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا۔
جی ڈی اے امیدوار میر نظر حسین تالپور نے کہا ہے کہ پولیس ہمارے پولنگ ایجنٹس اور ووٹرز کو آنے نہیں دے رہی، سرکاری مشینری کے استعمال پر الیکشن کمیشن سےرجوع کریں گے۔
میر شاہ نواز تالپور نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے گاؤں سے ہمارے پولنگ ایجنٹس اٹھا لیے ہیں۔
خیر پور میں 2 ٹاؤن کمیٹیوں اور ایک یونین کونسل کے ایک ایک وارڈ میں آج دوبارہ انتخابات ہو رہے ہیں۔
یونین کونسل کنڈیاری کے وارڈ نمبر 4 میں پولنگ ہو رہی ہے جبکہ ٹاؤن کمیٹی کوٹ ڈیجی وارڈ 5 کے پولنگ اسٹیشن7 میں ووٹنگ تاخیر شکار ہوئی۔
آر او دریا خان چانڈیو کے مطابق الیکشن کمیشن کے حکم پر پولنگ ساڑھے 8 بجے شروع ہوئی ہے۔
خیر پور میں تینوں وارڈز پر بلدیاتی انتخابات میں ہنگامہ آرائی اور بیلٹ بکس اٹھائے جانے کے واقعات پیش آئے تھے۔
حیدر آباد میونسپل کارپوریشن کی 2 یوسیز کے 2 پولنگ اسٹیشنز پر آج دوبارہ پولنگ ہو رہی ہے۔
حیدر آباد کی یوسی 35 اور 28 کے چیئرمین کے انتخاب کے لیے، یوسی 35 کے وارڈ 3 اور یوسی 28 کے وارڈ 1 پر جنرل ممبرز کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔
یونین کمیٹی28 پر 7، یونین کمیٹی 35 پر 10 پینلز چیئرمین اور وائس چیئرمین کے لیے مدِمقابل ہیں، جہاں پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی، ایم کیو ایم، اور تحریکِ لبیک کے امیدواروں میں مقابلہ جاری ہے۔
حیدر آباد میں 15 جنوری کو دونوں پولنگ اسٹیشنز پر جھگڑے کے بعد نتائج روک لیے گئے تھے۔
سانگھڑ میں بھی بلدیاتی الیکشن میں جھگڑے کے باعث ملتوی ہونے والی 2 یونین کونسلز پر انتخابات ہو رہے ہیں۔
سانگھڑ کی تحصیل شہداد پور کی یونین کونسل 63 اصغر آباد اور یونین کونسل 64 سومر فقیر ہنگورو میں پولنگ ہو رہی ہے۔
ووٹنگ کے لیے7 پولنگ اسٹیشنز پر 14 مردوں 13 خواتین کے پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں، دونوں یونین کونسلوں میں 9831 ووٹرز حقِ رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق دونوں یونین کونسلوں کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے، پولنگ کے عمل کو پُرامن بنانے کے لیے پولیس کے ساتھ رینجرز اہلکار بھی تعینات ہیں، پیپلز پارٹی،جی ڈی اے سمیت 29 امیدوار یہاں میدان میں ہیں۔
سانگھڑ میں پہلے مرحلے میں پیپلز پارٹی اور جی ڈی اے کے حامیوں میں جھگڑے کے باعث الیکشن ملتوی ہوئے تھے۔
سکھر میں یوسی 25 پنہوار میں آج دوبارہ بلدیاتی انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے۔
سکھر میں یوسی 25 پنہوار میں سیاسی جماعتوں میں کشیدگی کے باعث انتخابات ملتوی کیے گئے تھے۔
لاڑکانہ میں یونین کمیٹی ڈوکری کے وارڈ نمبر 2 میں پولنگ ہو رہی ہے۔
وارڈ نمبر 2 میں بیلٹ پیپر پر امیدوار کے غلط نشان شائع ہونے پر الیکشن ملتوی ہوئے تھے۔
نوابشاہ میں میونسپل کمیٹی، یونین کمیٹی اور یونین کونسل سمیت 4 حلقوں میں آج انتخاب ہو رہا ہے۔
ریجنل الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ چیئرمین، وائس چیئرمین، جنرل کونسلر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔
نوابشاہ میں یونین کمیٹی 6 سے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے چیئرمین کے امیدوار یعقوب آرائیں دستبردار ہو گئے۔
ایم کیو ایم امیدوار محمد یعقوب نے کہا ہے کہ خراب طبعیت کی وجہ سے انتخابات سے دستبردار ہو رہا ہوں۔
ریجنل الیکشن کمشنر کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے لیے 32 پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں، جن میں 44 ہزار 449 رجسٹرڈ ووٹرز ووٹ کاسٹ کریں گے۔
نوابشاہ میں بیلٹ پیپر پر انتخابی نشان نہ چھپنے، جھگڑے اور امیدوار کے انتقال پر انتخابات ملتوی ہوئے تھے۔
کندھ کوٹ اور جیکب آباد کی 3 یونین کونسلوں پر ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔
کندھ کوٹ میں یوسی 28 ددڑ کے 3 پولنگ اسٹیشنز کے عملے کو اغواء کیا گیا تھا جس کی وجہ سے الیکشن ملتوی ہوئے تھے۔
جیکب آباد میں یونین کونسل 23 کوٹ جنگو اور یوسی 29 کریم آباد میں آج الیکشن ہو رہا ہے، دونوں یونین کونسل پر مجموعی تعداد 4386 ووٹرز حقِ رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔
بدین کی یونین کونسل 49 چاکر پنھور میں بھی آج پولنگ جاری ہے۔
یوسی 49 میں پولنگ جھگڑے کے باعث ملتوی کی گئی تھی۔
Comments are closed.