
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں نامعلوم افراد موجود تھے، وہاں ہمارے وکلاء پر ڈنڈے برسائے گئے۔
ویڈیو لنک خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ذہنی طور پر تیار تھا کہ مجھے جیل میں ڈال دیا جائے گا، جس شخص نے مجھے گولیاں ماریں وہ وڈیو کال پر آسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹول پلازا سے جوڈیشل کمپلیکس تک پہنچنے میں ساڑھے 4 گھنٹے لگے، پیشی کے لیے جارہا تھا، عام لوگ پتا نہیں کہاں سے آئے اور ساتھ چلنا شروع ہوگئے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس پہنچنے پر پولیس اوپر سے پتھراؤ اورشیلنگ کر رہی تھی، یہ معجزہ بھی دیکھا کہ ہوا کی سمت اُس طرف ہوگئی جہاں سے شیلنگ ہو رہی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص قانون کی بالادستی کےلیے اسلام آباد آتا ہے اور یہ ہوتا ہے، ایک آدمی کےلیے اتنی پولیس اور ایف سی تو میں نے دیکھی ہی نہیں۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ جو ملک میں حالات ہو رہے ہیں، پوری زندگی ایسے حالات نہیں دیکھے، جوڈیشل کمپلیکس میں نامعلوم افراد موجود تھے، وہاں ہمارے وکلاء پر ڈنڈے برسائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً 100 کیسز میرے خلاف ہوچکے ہیں، جب باہر نکلتا ہوں، میری جان کو خطرہ ہوتا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ الیکشن کی فضا ہی نہیں بننے دے رہے، جمہوریت اور آئین کا قتل ہورہا ہے، کسی کو آئین کی فکر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 30 اپریل کو الیکشن ہے، کوئی فضا بننے ہی نہیں دے رہے، مینار پاکستان پر جلسے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی۔
عمران خان نے کہا کہ یہاں کوئی قانون نہیں، جنگل کا قانون ہے، بدھ کو جلسہ کرنا تھا اب پتہ چلا ہے کل عدالت فیصلہ کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے گھر کی دیوار، دروازہ توڑا گیا، یہاں تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی انتشار نہیں الیکشن چاہتی ہے، باربار کہہ رہا ہوں ہمیں کسی قسم کا ہتھیار نہیں اٹھانا، فوج بھی میری، ملک بھی میرا، میرا جینا مرنا یہیں ہے باہر نہیں بھاگنا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی کیا غلطی کی کہ مجھ پر دہشت گردی کے مقدمات بنادیے گئے، تمام ثبوت اکٹھے کر رہے ہیں، انٹرنیشنل ہیومین رائٹس کو بھجوا رہے ہیں، یورپی یونین کو بھی ثبوت بھجوائیں گے، سب کو بتائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ جھوٹوں کی ملکہ ایسے پھر رہی ہے، جیسے پاکستان اس کی جاگیر ہے، کہہ رہی ہے میرا باپ نیلسن منڈیلا ہے اسے معاف کردو۔
Comments are closed.