نگراں وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی کا ہنگامہ آرائی میں مبینہ طور پر شہری کی ہلاکت کا سخت نوٹس لے کر فوری تحقیقات کا حکم دے دیا۔
ترجمان پنجاب حکومت کے مطابق وزیراعلیٰ نے واقعے کی مکمل غیر جانبدرانہ اور حقائق و شواہد پر مبنی انکوائری کرنے کا حکم دیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا حکم ہے کہ جو بھی ملوث پایا جائے، قانون کے تحت انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے دکھائی جانے والی ویڈیوز آج کی نہیں بلکہ پرانی اور جیل بھرو تحریک کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دانستہ جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے کہ یہ شخص پولیس حراست میں تھا، سی سی ٹی وی فوٹیج سے انکشاف ہوا کہ جاں بحق شخص کو ایک پرائیویٹ گاڑی سروسز اسپتال چھوڑ کر گئی۔
ترجمان صوبائی حکومت کا کہنا تھا کہ سیف سٹی کیمروں کے ذریعے اس گاڑی اور اس کے سواروں کی تلاش جاری ہے تاکہ سچائی سامنے آئے۔
انہوں نے کہا کہ پوسٹ مارٹم اور سیف سٹی رپورٹ کے بعد درست حقائق کا تعین ممکن ہوگا۔
ترجمان نے بتایا کہ زمان پارک میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کے تشدد سے آج 11 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، زخمیوں میں سبزہ زار اور ٹاؤن شپ کے ڈی ایس پیز، ایس ایچ او ہنجروال بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 8 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے جن میں عرفان، ندیم، بلال، وقار، عبدالستار، علی عاصم، سکندر اور علی حمزہ شامل ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کارکنوں نے شدید پتھراؤ کیا اور ڈنڈے برسائے، پتھروں اور ڈنڈوں کے وار سے پولیس اہلکاروں کو گہرے زخم آئے۔
Comments are closed.