جنوبی امریکا کے ملک کولمبیا نے 70 دریائے گھوڑے بھارت اور میکسیکو منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
کولمبیا اپنے یہاں دریائی گھوڑوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر قابو پانا چاہتا ہے۔
آنجہانی بدنام زمانہ مجرم پابلو اسکوبار نے افریقا سے چار دریائی گھوڑے درآمد کیے تھے جن کی نسل بہت بڑھ چکی ہے۔
یہ دریائی گھوڑے پابلو اسکوبار کے حاسیئنڈا نیپولز رینچ کے قریب واقع دریا میں رہتے ہیں۔
رینچ دارالحکومت بوگوٹا سے 200 کلومیٹر کے فاصلے پر دریائے میگڈالینا کے قریب واقع ہے۔
ماحولیاتی حکام کے تخمینے کے مطابق اس علاقے میں 130 دریائی گھوڑے ہیں اور اگلے 8 سال میں ان کی تعداد 400 ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ 1993 میں پولیس کے ہاتھوں مارے جانے کے بعد پابلو اسکوبار کا حاسیئنڈا نیپولز رینچ اور یہ دریائی گھوڑے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہیں۔
اسکوبار کے رینچ میں تو کوئی مکین نہ رہا لیکن موزوں موسمی صورتحال اور دریا کی وجہ سے ان کے منگوائے ہوئے دریائی گھوڑوں کی خوب افزائش نسل ہوئی۔
سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ کولمبیا میں دریائی گھوڑوں کا شکار کرنے والا کوئی جانور نہیں ہے اور ان کے فاسد مادے حیاتیاتی تنوع کیلئے مسئلہ ہوسکتے ہیں کیونکہ ان سے دریا کا پانی خراب ہو رہا ہے۔
پچھلے برس کولمبیا کی حکومت نے دریائی گھوڑوں کو زہریلے قبضہ کرنے والے جانور قرار دیا تھا۔
جانوروں کے تحفظ کی تنظیم کی ڈائریکٹر لینا مارسیلا نے کہا کہ دریائی گھوڑوں کو بھارت اور میکسیکو لے جانا کا منصوبہ ایک سال سے زائد عرصے سے بن رہا تھا۔
انہیں بڑے لوہے کے کنٹینر میں بہت زیادہ کھانا ڈال کر بہانے سے بند کیا جائے گا اور پھر ٹرک کے ذریعے ریونیگرو شہر کے بین الاقوامی ایئرپورٹ لے جایا جائے گا۔
ایئرپورٹ سے ان دریائی گھوڑوں کو بھارت اور میکسیکو بھیج دیا جائے گا جہاں یہ چڑیا گھروں میں رہیں گے۔
منصوبے کے مطابق 60 دریائی گھوڑے گجرات کے گرینز زولوجیکل کنگڈم بھیجے جائیں گے، یہی بھارتی ادارہ کنٹینر اور فضائی سفر کے اخراجات برداشت کرے گا۔
دیگر 10 دریائی گھوڑوں کو میکسیکو کے چڑیا گھروں میں بھیجا جائے گا۔
Comments are closed.