دفاعی ادارے نے سندھ پولیس کیلئے ملٹری گریڈ اسلحہ خریداری کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
سندھ پولیس کو ملٹری گریڈ اسلحہ دینے پر تحفظات کا اظہار ایپکس کمیٹی اجلاس میں کیا گیا، سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ میں سیکریٹری داخلہ سندھ کی رپورٹ میں تحفظات کا ذکر کیا گیا۔
دفاعی ادارے کا مؤقف سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ میں امن و امان پر آئینی درخواست میں ریکارڈ کا حصہ ہے۔
ادارے کے حکام نے مؤقف اپنایا کہ دنیا میں کسی پولیس فورس کے پاس ملٹری گریڈ کا اسلحہ نہیں ہوتا، جدید فوجی اسلحے کی ترسیل، اسٹور، استعمال کیلئے سخت ٹریننگ درکار ہوتی ہے۔
سندھ پولیس نے جدید ترین اسنائپر رائفلیں، مارٹر گن، تھرمل دوربین کی درخواست کی تھی، سندھ پولیس نے نگرانی کے ابابیل ڈرونز، اندھیرے میں دیکھنے والے کیمروں، گرنیڈ لانچرز اور جی تھری رائفلز کیلئے بھی درخواست کی تھی۔
سندھ پولیس گھوٹکی، کشمور، شکار پور اضلاع میں کچے سے ڈاکوؤں کے خاتمے کیلئے ملٹری گریڈ ہتھیار چاہتی ہے، سندھ پولیس نے ملٹری گریڈ اسلحے کیلئے سندھ حکومت سے 2 ارب 80 کروڑ روپے کا فنڈ طلب کیا تھا۔
صوبائی پولیس نے ملٹری گریڈ اسلحہ خریدنے کیلئے سندھ حکومت کے ذریعے وفاقی وزارت داخلہ سے بھی رابطہ کیا تھا، آئی جی سندھ نے ملٹری گریڈ اسلحہ خریداری کا معاملہ صوبائی ایپکس کمیٹی اجلاس میں بھی اٹھایا تھا۔
Comments are closed.