کراچی کی عدالت نے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی رمیلا کو والدین کے ساتھ جانے کا حکم دے دیا۔
پسند کی شادی کرنے والی رمیلا کی بازیابی کیلئے جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے رمیلا عرف سارہ کو والدین کے ساتھ جانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ لڑکی اپنے والدین کے پاس جانا چاہتی ہے۔
عدالت نے لڑکی کے والد کو 10 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے جمع کروانے کا بھی حکم دیا۔
شیلٹر ہوم انتظامیہ نے لڑکی رمیلا عرف سارہ کو عدالت میں پیش کیا تھا۔
مدعی مقدمے کے وکیل کا کہنا ہے کہ لڑکی نے والدین کے ساتھ جانے کا بیان دیا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بچی نے بیان دیا تھا کہ اسے کسی نے اغواء نہیں کیا، مرضی سے شادی کی ہے، میڈیکل رپورٹ کے مطابق بچی کی عمر 15 سال کے قریب ہے، بچی کو عمر کم ہونے کی وجہ سے شیلٹر ہوم بھیجا گیا تھا، آج لڑکی اپنے والدین کے پاس جانا چاہتی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے اغوا کا مقدمہ والد کی مدعیت میں گزشتہ سال پاک کالونی تھانے میں درج کیا گیا۔
Comments are closed.