وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان کو دوبارہ ترقی کے راستے پر ڈالیں گے، ہمارے پاس ہارڈ ویئر ہے، ہمیں سافٹ ویئر کی ضرورت ہے، وہ سافٹ ویئر سیاسی استحکام ہے۔
اسلام آباد میں ہائر ایجوکیشن کمیشن میں خواتین کے عالمی دن سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے لیے تعلیم ایک بڑا چیلنج ہے، تعلیم کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے بے حد ضروری ہے، جن جن ممالک نے ترقی کی ان کا لٹریسی ریٹ ہمیشہ زیادہ رہا۔
انہوں نے کہا کہ پالیسیوں کا تسلسل اور مستقل لیڈر شپ بھی کسی ملک کی ترقی کا راز ہے، ہمارے ملک میں استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی کمی ہے، تعلیم اور صحت کو ضلعی سطح پر ڈیل کرنے کی ضرورت ہے۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں ہے کہ ہم تعلیم پر کم بجٹ لگا رہے ہیں، ہمارے ملک میں ایجوکیشن مینجمنٹ سسٹم میں خرابی ہے، اعلیٰ تعلیم کے لیے ایچ ای سی اور یو ایس ایڈ کا کردار اہم ہے، پاکستان کی دوتہائی آبادی نوجوان ہے، اعلیٰ تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں، ٹیکنالوجی نے زندگی کی جہتیں بدل دیں، نوجوان نسل کو ہنرمند بنانا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وژن 2025ء اور 2030ء کے تحت یوتھ کو جدید ترین علم فراہم کر رہے ہیں، یو ایس ایڈ ہمیں فل برائٹ اسکالرشپ میں بھی مدد فراہم کرتا ہے، سیکڑوں پاکستانی امریکا کی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ امریکی یونیورسٹیوں سے دنیا کے متعدد ممالک نے فائدہ اٹھایا، آج پاکستان اور امریکا کے بہترین تعلقات ہیں، پاکستان نے امریکا سے تعلیم کے میدان میں پورا فائدہ نہیں اٹھایا، ہم سیکیورٹی معاملات میں ہی لگے رہے، اب دنیا کا مستقبل جدید اسلحہ نہیں تعلیمی لیبارٹریز اور علم پرہے۔
Comments are closed.